قندیل بلوچ بھائی کے ہاتھوں غیرت کے نام پر قتل
ملتان: سوشل میڈیا میں اپنی بے باک وڈیوز اور متنازع بیانات کے حوالے سے معروف قندیل بلوچ کو ان کے بھائی نے مبینہ طور پر قتل کردیا ہے۔
آر پی او ملتان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ قندیل بلوچ اپنے والد کی عیادت کے لیے ایک ہفتے سے موجود تھیں، قندیل بلوچ کے والدین نے اپنا بیان ریکارڈ کرادیا ہے جس کے مطابق قندیل کو ان کے بھائی وسیم نے قتل کیا ہے، ملزم فرار ہے جس کی گرفتاری کے لیے اقدامات کرلئے گئے ہیں۔ قندیل بلوچ کو ملتان کے مضافاتی علاقے مظفرآباد کے گرین ٹاؤن میں اپنے گھر میں گل گھونٹ کر قتل کیا گیا ہے۔
قندیل بلوچ کے والد نے پولیس کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنی بیوی اور بیٹے وسیم گھر کی چھت پر جب کہ قندیل بلوچ نیچے کمرے میں سوئی تھی ۔ صبح 10 بجے تک جب قندیل نہ جاگی تو وہ انہوں نے قندیل کا جائزہ لیا ، جس پر پتہ چلا کہ وہ مرچکی ہے۔ واقعے کے بعد اس کا بھائی وسیم غائب ہے جو کہ رات 3 بجے نیچے اترا تھا۔ وسیم جاتے ہوئے قندیل کا موبائل فون اور اس کی پاس موجود پیسے بھی لے گیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران سوشل میڈیا پر اپنی وڈیوز سے شہرت ملی تھی۔ ان کی معروف اسکالر مفتی عبدالقوی کے ساتھ تصاویر اور وڈیوز بھی منظر عام پر آئی تھیں، چند روز قبل قندیل بلوچ کی شناختی دستاویزات منظر عام پر آئی تھیں جس کے بعد انہوں نے وزارت داخلہ نے سیکیورٹی کی اپیل کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔
دوسری جانب غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے فلم بنانے پر آسکر ایوارڈز یافتہ فلمساز شرمین عبید چنائے نے قندیل بلوچ کے قتل پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ملک میں کوئی بھی عورت محفوظ نہیں ہے، ہمارے معاشرے میں عورت کا قتل بہت آسان ہوگیا ہے، اگر ایک عورت کے لئے اس کا گھر ہی محفوظ نہیں تو وہ کہاں جائےگی، اگر یہ کسی اورملک میں ہوتا تولاکھوں کی تعداد میں خواتین سڑکوں پر ہوتیں۔