لاہور:لاہورہائیکورٹ نے احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کے دوران ریماکس دیئے کہ ہم کسی کے ماتحت نہیں ہیں،یہاں آپ کی عزت ہے،آپ نے سابق وزیراعلیٰ کو دیکھاکیسے سڑک پارکررہے تھے،پاکستانیوں کا باہر یہ حال ہوتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق احسن اقبال کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پرسماعت لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی اس موقع پر احسن اقبال کی عدلیہ مخالف تقریر کی وڈیودوبارہ عدالت میں چلادی گئی۔احسن اقبا ل نے عدالت میں موقف اپنایا کہ میں نے ہمیشہ عدلیہ کی عزت کی ہے جبکہ احسن اقبال کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہر سماعت پر کہا عدالت بڑے دل کے ساتھ فیصلہ کرے جس پر جسٹس مظاہرعلی نقوی بولے بڑے دل کے ساتھ کہتے ہیں بڑا دل تو بیماری ہوتی ہے۔جسٹس مسعود کا کہنا تھااحسن اقبال،آپ نے کہاکہ باہرسے پڑھ کرآئے اورواپس آکرقربانی دی،آپ نے سابق وزیراعلیٰ کو دیکھاکیسے سڑک پارکررہے تھے،پاکستانیوں کا باہر یہ حال ہوتا ہے،یہاں آپ کی عزت ہے۔ جس پر احسن اقبال نے جواب دیا کہ پاکستان واپس آکر کوئی احسان نہیں کیا،خدمت کے لئے واپس آیا۔جسٹس مظاہرعلی نقوی نے ریماکس دیئے کہ آپ پاکستان واپس آئے،کیاآپ کوپاکستان سے کوئی خط آیاتھا،ایسے کسی بوجھ کےساتھ واپس نہیں جاناچاہتے جہاں سب جاتے ہیں۔احسن اقبا ل بولے آج اچھا سوٹ عدالت کے مزاج کواچھا رکھنے کے لیے پہناہے جس پر جسٹس مظاہر علی کا کہنا تھا کہ مزاج اس دن بھی اچھاتھا جب آپ نے کہامیرے مخالفین کہتے ہیں کہ سزاہوجائیگی۔وکیل احسن اقبال،اعظم نظیرتارڑ کا کہنا تھا کہ احسن اقبال پہلے بھی اپنے بیان پرمعافی طلب کرچکے ہیں عدالت کا اپنے ریماکس میں کہنا تھا کہ ہم کسی کے ماتحت نہیں ہیں۔