لاہور :پاکستان تحریک انصاف کے رکن مجلس عامہ مفتی سعید خان چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے پاکپتن میں بابا فرید گنج شکر ؒ کے دربار پر جھک کر بوسہ دینے کے عمل پر برس پڑے ہیں اور کہاہے کہ یہ افعال شرک اور گیرہ گناہ پر مشتمل ہیں، ہم اس سے بیزاری کا اظہار ا س لیے کرتے ہیں کہ اللہ ہم سے قیامت میں یہ نہ پوچھے کہ ہم ان کے حمایتی اور طرف دار تھے اور ووٹ ان کو دیا کرتے تھے ۔
تفصیلات کے مطابق مفتی سعید خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے جو کچھ کیا ہے ، کوئی پوچھنے اور سننے والا نہیں کہ یہ سارے لیڈر کیا کرنے جارہے ہیں ، محض اس لیے غلط فہمی میں مبتلا ہیں کہ آپ کو حکومت مل جائے گی ، ہم نے مانا کہ آپ کو حکومت مل جائے گی ، ہم نے مانا کہ آپ نے پوری دنیا پر حکومت کر لی لیکن خدا کو بھی منہ دکھانا ہے ، امت مسلمہ میں کوئی ایک فرقہ اس بات کا قائل ہوا ہو کہ تم سجدہ جیسی ہیت بناﺅ اور جا کر چوکھٹ کو چومو ، کون اس بات کا قائل ہے ؟ چار طبقات گنے جاتے ہیں اور چاروں کے علماءسے پوچھو اور ہی برا کہیں گے ، یہ جہالت کا فعل ہے ، یہ فعل جائز نہیں ، ممکن ہے کہ خدا پوچھے کہ یہ کیا حرکت کی ، خدا نہیں بھی پوچھے اور ہمیں بھی پوچھے کہ تم کہاں تھے اور تم کیوں نہیں بولے ، یہ فعل شرک اور کبیرہ گنا ہ پر مشتمل ہے ، ہم اس سے بیزاری کا اظہار ا س لیے کرتے ہیں کہ اللہ ہم سے قیامت میں یہ نہ پوچھے کہ ہم ان کے حمایتی اور طرف دار تھے اور ووٹ ان کو دیا کرتے تھے ۔
مفتی سعید کا کہناتھا کہ جب دیوالی کا موقع آیا اور نوازشریف وہاں گئے توہم نے اسی جگہ پر بیٹھ کر کہا تھا کہ کوئی غرض نہیں ہے اس کا سیاست سے لیکن اگر ہولی اور دیوالی ہی اس ملک میں کھیلنی ہے تو پھر تقسیم کی ضرورت کیا تھی ،سب ہولی دیوالی ہی کھیلتے، بلاول نے بتوں پر دودھ چڑھایا اور عبادت کی ، کوئی احساس نہیں ہے کہ ملک میں بڑا لیڈر عین ممکن ہے کہ وہ وزارت عظمیٰ پر آ جائیں اور بتوں کی عبادت ، ہم نہ کہیں کہ وہ مشرک ہو ئے لیکن اس فعل کے شرک ہونے میں کوئی شبہ ہے ؟ ۔
واضح رہے کہ مفتی سعید عمران خان کے قریبی دوست ہیں اور انہوں نے ہی عمران خان کا نکاح پہلے ریحام خان اور پھر بشریٰ بی بی سے پڑھایا تھا۔