رابعہ نے خودکشی کیوں کی ؟ پولیس نے اہم راز سے پردہ اٹھا دیا
پولیس نے لاہور میں ایک ہوٹل کے واش روم سے 22 سالہ لڑکی کی لاش برآمد ہونے کے واقعے کو خودکشی قرار دے دیا ہے ۔
واضح رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو باٹا پور کی رہائشی رابعہ نصیر مال روڈ پر واقع ایک ہوٹل کے واش روم میں مردہ حالت میں پائی گئی تھی۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا تھا کہ لڑکی ایک فون کال سنتی ہوئی ہوٹل کی لابی میں داخل ہوئی، پھر واش روم چلی گئی اور تھوڑی دیر بعد اس کی لاش برآمد ہوئی۔ ایک سینیئر پولیس تفیش کار کا کہنا ہے کہ رابعہ نے ایک شخص سے شادی سے انکار پر خود کشی کی، لڑکی کے موبائل ڈیٹا کے مطابق رابعہ نے مذکورہ شخص کو آخری بار کال کرنے کے بعد خود کشی کی۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ شخص حکومتی عہدے دار ہے اور پولیس نے اس سے رابطہ کرنے کے بعد اس کا بیان قلمبند کیا ہے۔
پولیس کے مطابق مذکورہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ رابعہ نے اسے ہوٹل میں بلایا تھا اور اس کے انکار پر رابعہ نے انتہائی قدم اٹھا کر خودکشی کرلی۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ رابعہ نے پستول اور گولیاں کہاں سے خریدی تھیں۔خیال رہے کہ ہوٹل کے سیکیورٹی گارڈ نے چیکنگ کیے بغیر ہی لڑکی کو اندر جانے دیا تھا اور پھر واش روم میں گولی چلنے کی آواز سنی تھی