پنجاب

ہم ہیں پاکستانی

لاہور: کون سا ایسا پاکستانی ہو گا جسے وطن کے رکھوالوں کی سب سے بہترین ایجنسی انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)سے محبت نہ ہوگی۔1948میں قائم ہونے والے اس ادارے کیلئے تمام پاکستانیوں کے دلوں میں انتہائی احترام پایا جاتا ہے۔اس ادارے کی کارکردگی پر پاکستانی ہمیشہ نازاں رہے ہیں۔اس ادارے کے قیام سے اب تک اس نے کئی معرکوں میں اپنا لوہا آزمایا ہے۔آئی ایس آئی کے کارناموں کی فہرست پرنظر ڈالیں تو یہ ایک طویل فہرست بنتی ہے۔ذیل میں ہم آئی ایس آئی آئی کے ان پانچ کارناموں کا ذکر کررہے ہیں جن کی دنیا معترف ہے۔
افغانستان سے سویت یونین کا انخلا:
اگرچہ افغانستان پر سویت یونین کی چڑھائی کے موقع پر پاکستانی ردعمل پر پاکستانی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تاہم اگر اس وقت کے نتائج کو مدنظر رکھا جائے جو سب سے زیادہ اہمیت کے حامل اور اصل مقصد تھا تو پتہ چلتا ہے کہ آئی ایس آئی کی کاوشوں سے پاکستان اپنے مقاصد کے حصول میں کامیاب رہا۔ اس وقت پاکستان کا بنیادی مقصد پاکستان سے ملحقہ افغانستان سے سویت فوجوں کا انخلاتھا ۔یہ آئی ایس آئی ہی تھی جس نے افغانیوں کو متحد کیا۔انہیں تربیت فراہم کی تاکہ وہ روسی قبضے سے جان چھڑا سکیں۔اور آئی ایس آئی اس مقصد میں کامیاب رہی کیونکہ اس نے روس کو افغانستان کا قبضہ چھوڑنے پر مجبور کردیا تھا۔بعدازاں آئی ایس آئی کی کوششوں کو زنگ آلودہ کرنے کیلئے انہیں دہشتگردی کی وجہ قرار دینے کی کوشش کی گئی لیکن وہ سیاسی حکومتوں کی ناکامی تھی ۔اور سیاسی ناکامیوںکو کبھی بھی انٹیلی جنس ایجنسیوں پر نہیں تھوپا جاسکتا۔
وسیع پیمانے پر بھرتی اور تربیت:
وسیع پیمانے پر بھرتی اور تربیت آئی ایس آئی کو یہ اعزاز حاصل رہا ہے کہ اسے کئی بار دنیا کی سب سے بہترین انٹیلی جنس ایجنسی قرار دیا گیاہے۔اس اعزاز کے حاصل ہونے میں آئی ایس آئی کی ایک کامیابی یہ بھی ہے کہ یہ ایجنسی دنیا کی دیگر ایجنسیوں کے مقابلے میں کم وسائل اورفنڈز کی حامل تھی ۔لیکن اس کے باوجود اس نے نہ صرف دنیا کا مقابلہ کیا بلکہ ٹاپ پر رہی اور اس کے ساتھ ساتھ خود تربیت دینے کی صلاحیت اور وسیع پیمانے پر بھرتی کرنے جیسی صلاحیتو ں کا حصول یقینی بنا کر اپنے وسائل میں تربیت اور بھرتیوں کو یقینی بنایا۔
دنیا کی وسیع ترین ایجنسیوں میں سے ایک:
آئی ایس آئی کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ دنیا میں وسیع ترین نیٹ ورک کی حامل خفیہ ایجنسی ہے۔اس کے ایجنٹس کی تعداد کے بارے میں عوامی طور پر کبھی بھی نہیں بتایا گیا لیکن ماہرین اندازہ لگاتے ہیں کہ اس پاس 10ہزار سے زائد ٹاپ سیکرٹ ایجنٹ موجود ہیں۔
خفیہ ترین:
کامیابی وہ ہوتی ہے جس کا دشمن بھی اعتراف کریں۔بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق چیف اے ایس دولت نے اعتراف کیا تھا کہ دنیا کی سب سے بہترین ایجنسی کے جی بی تھی اور آئی ایس آئی ہے۔
جوہری اثاثوں کی حفاظت:
اگرچہ ایک عالم پاکستانی جوہری اثاثوں کا مخالف ہے لیکن یہ آئی ایس آئی ہی ہے جس نے دنیا بھر کی خفیہ ایجنسیوں کے ناپاک ہاتھوں کو ہمارے ایٹمی اثاثوں سے روک رکھا ہے۔آئی ایس آئی ہی ہے جو ایسی کسی بھی سازش کو وقت سے پہلے ناکام بنا دیتی ہے جو ہمارے جوہری اثاثوں کونقصان پہنچانے کیلئے کی جاتی ہے۔آج تک کوئی پاکستانی جوہری اثاثوں تک پہنچنے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔آئی ایس آئی کی اس کامیابی پر ہر پاکستانی نازاں تو ہر دشمن وطن پشیماں ہے

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close