”چندے سے ڈیم نہیں بنتا، عمران خان کو بتائیں کہ ہم 8 ہزار روپے رشوت دے رہے ہیں
سپریم کورٹ کی جانب سے ڈیم کی تعمیر کیلئے اقدام اٹھایا گیا اور عوام سے فنڈ زجمع کروانے کیلئے اپیل کی گئی تاہم بعد ازاں عمران خان بھی اس میں شامل ہوئے اور انہوں نے بھی عوام سے عطیات جمع کروانے کیلئے خطاب کیا تاہم اب پیسے جمع کروانے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور حکومت کے ساتھ سپریم کورٹ بھی ڈیم کی تعمیر کیلئے پرعز م ہے جبکہ دوسری جانب نمبردار نجیب اللہ نامی شہری نے عمران خان کو ڈیم فنڈ اکھٹا کرنے کا انتہائی انوکھا طریقہ بتا دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے آبائی علاقے میانوالی سے تعلق رکھنے والے ایک ٹرانسپورٹر اور نمبر دار نجیب اللہ نے عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہزار ہزار روپے چندہ اکھٹا کر کے ڈیم نہیں بنتا اس لیے آپ سپر ہائی وے HTV لائسنس بنانے کیلئے برانچ قائم کریں اور یہ موٹر وے کے حوالے کریں جس پر ایچ ٹی وی لائسنس فوری ٹیسٹ لے کر جاری کیا جائے اور اس کی حکومت دس ہزار روپے فیس رکھے ۔
نجیب اللہ کا کہناتھا کہ پولیس والے ڈرائیوروں سے آٹھ ہزار روپے تک رشوت لیتے ہیں اور وہ پیسے غائب ہو جاتے ہیں اور قومی خزانے میں جمع نہیں ہوتے اس لیے نادرن بائی پاس پر دو کنال پر گولائی میں ایک سڑک بنائی جائے اور اس کے درمیان ایک دفتر بنایا جائے جس میں موٹر وے کا افسر بیٹھا ہو اور بائی پاس پر ہر ڈرائیور کو روک کر اس کا لائسنس چیک کریں اور اگر اس کے پاس لائسنس نہیں ہے تو اسے فوری ٹیسٹ لے کر لائسنس جاری کریں اور اس کی فیس دس ہزار روپے رکھیں ۔
ان کا کہناتھا کہ اگر یہ کام ہو جائے تو ہر ڈرائیور بھاگ بھاگ کر دس ہزار روپے دے گا اور ٹیسٹ دے کر اپنا لائسنس بنوائے گااور اس طرح دو مہینوں میں ڈیم کیلئے پیسے اکھٹے ہو جائیں گے ۔ جو ڈرائیور ٹرالہ چلا کر آرہاہے اس کا ٹیسٹ بھی ٹرالے پر ہی لیا جائے نہ کہ اسے شہزور دے دیا جائے ۔