لاہور: چیف جسٹس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کو روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا اپنا حکم تبدیل کرتے ہوئے اب ہفتے میں دو بار سماعت کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی جس سلسلے میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت سے سانحہ پر غیر جانبدار جے آئی ٹی تشکیل دینے کی درخواست کی۔
جسٹس ثاقب نثار نے طاہر القادری سے مکالمہ کیاکہ آپ کی درخواست پر انسداد دہشت گردی عدالت کو روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹ پاکستان نے طاہرالقادری کو ہدایت دی کہ ہائیکورٹ نےآپ کی اپیل مسترد کی آپ سپریم کورٹ میں اپیل کریں۔
چیف جسٹس پاکستان نے انسداد دہشت گردی عدالت کو کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیتے ہوئے پنجاب حکومت، پولیس اور محکمہ پراسیکیوشن کونوٹس جاری کردیئے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ کی جانب سے مقدمے کی روزانہ سماعت کے حکم پر وکلا نے تحفظات کا اظہار کیا جس کے بعد عدالت نے اپنا حکم تبدیل کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی کی عدالت کو ہفتے میں دو بار سماعت کا حکم دیا۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کا پس منظر
یاد رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے آپریشن کیا گیا۔
پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے نتیجے میں 14 افراد جاں بحق ہوئے جن میں خواتین بھی شامل تھیں جب کہ پولیس کی فائرنگ سے درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے واقعہ کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنائی گئی جس کی رپورٹ بھی منظرعام پر آچکی ہے۔