پنجاب

انصاف کی جلد فراہمی کا منصوبہ تیار

اس پلان کے تحت ہائی کورٹ کا ہر جج ایک دن میں کم از کم 34مقدمات نمٹائے گا اور کوئی بھی مقدمہ فیصلہ ہونے تک کسی دوسری عدالت میں سماعت کے لئے منتقل نہیں کیا جائے گا ،اس بابت عدالت عالیہ کا روسٹر ایک ہفتے کی بجائے 3ماہ کے لئے جاری ہوگا ۔علاوہ ازیں پرانے مقدمات نمٹانے کے لئے خصوصی بنچزتشکیل دیئے جائیں گے جو صرف پرانے مقدمات کی سماعت کریں گے اور کسی مقدمہ کو التواءمیں نہیں رکھا جائے گا ۔مقدمات کی درجہ بندی کی جائے گی جس کے تحت ان کی سماعت کے لئے ترجیحات مقرر ہوں گی ۔قیدیوں کی اپیلیں اور حکم امتناعی کی درخواستوں کی سماعت کو ترجیح دی جائے گی ۔چیف جسٹس نے فیصل آباد ،سرگودھا ،گوجرانوالہ ،ساہیوال اور ڈیرہ غازی خان کے عدالت عالیہ میں زیر التواءمقدمات کے اعدادوشمار کو سامنے رکھتے ہوئے ان مقدمات کی سماعت کے لئے بھی خصوصی بنچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے جو ان مقدمات میں تاریخ نہیں دیں گے بلکہ مسلسل سماعت کرکے انہیں نمٹایا جائے گا ۔عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ساہیوال کے سوا دیگر مذکورہ اضلاع کے زیرالتواءمقدمات کی تعداد چند ہزار سے زیادہ نہیں ہے جنہیں آئندہ 6ماہ میں نمٹایا جاسکتا ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close