امریکہ سرپرستی نہ کرے تو سعودی بادشاہت 2 ہفتے بھی قائم نہ رہے، پیر معصوم شاہ
لاہور: جمعیت علما پاکستان نیازی کے سربراہ قائد اہلسنت پیر معصوم حسین نقوی نے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر آل سعود اور ان کے مظالم بے نقاب ہوگئے ہیں کہ وہ کسی کی تنقید برداشت کرنے کو تیار نہیں۔ حتیٰ کہ اپنے مخالف فرقے کے اکثریتی صوبوں میں بھی انہوں نے ان پر اپنے مظالم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 2016ء میں عظیم اسلامی مفکر آیت اللہ باقرالنمر کو اس جرم میں قتل کر دیا گیا تھا کہ انہوں نے خطبہ جمعہ میں آل سعود کے مظالم کیخلاف آواز بلند کی تھی۔ ارض حجاز مقدس پر آل سعود کے سیاسی مخالفین کیلئے جگہ تنگ کر دی گئی ہے۔ حتیٰ کہ آل سعود کی شان میں قصیدہ خوانی کرنیوالے امام کعبہ اور دیگر علما کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ظلم تو یہ ہے کہ کسی کی گرفتاری کی تصدیق کی جاتی ہے اور نہ ہی انہیں قانونی معاونت حاصل کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ مظالم ہیں جن پر عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ حتیٰ کہ امریکہ بھی اپنے مفادات کے تحت بیانات بدلتا رہتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ سعودی بادشاہت کی پشت پناہی کرنے والا امریکہ نہ ہو تو بقول ٹرمپ واقعی آل سعود دو ہفتے بھی اقتدار میں نہیں رہ سکتے۔ پیر معصوم نقوی نے کہا کہ جس بے دردی سے سعودی صحافی کو قتل کیا گیا اس پر ترکی کے سوالات کے جوابات کیوں نہیں دیئے جارہے۔