کیلے فروخت کرنے آیا تھا، جو لوگوں نے چھین لیے: کم سن ریڑھی بان
لاہور: سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کی بریت کے فیصلے کے خلاف مذہبی جماعتوں کے احتجاج کے دوران شیخوپورہ میں مظاہرین کے ہاتھوں کیلوں سے محروم ہونے والے بچے کا کہنا ہے کہ وہ کیلے اسے اس کے بھائی نے فروخت کرنے کے لیے دیئے تھے، لیکن لوگوں نے اُس سے چھین لیے۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں معصوم ریڑھی بان کا کہنا تھا کہ ‘میں اپنی ریڑھی لے کر جا رہا تھا کہ وہاں موجود لوگوں نے مجھ سے سارے کیلے چھین لے۔ میں بس اپنی جان اور گدھے کو بچانا چاہتا تھا، مجھے نہیں پتہ وہ کون لوگ تھے’۔
اس موقع پر وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ‘شرپسندوں نے مذہب کا لبادہ اوڑھ رکھا تھا، ان کی اخلاقی حیثیت کوئی نہیں، نہ انہوں نے کیلے بیچنے والے بچے کو چھوڑا اور نہ غریب رکشہ ڈرائیوروں کو’۔
واضح رہے کہ 2 نومبر کو تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج اور دھرنوں کے دوران شیخوپورہ میں ایک ہجوم نے کم سن لڑکے کی ریڑھی سے کیلے لوٹ لیے تھے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ شیخوپورہ کے علاقے بتی چوک پر ایک کم عمر لڑکا ریڑھی پر کیلے فروخت کررہا تھا کہ اس دوران ہجوم نے اس کی ریڑھی پر دھاوا بول دیا اور کیلے لوٹ لیے، اس موقع پر 2 برقع پوش خواتین نے بھی موقع سے فائدہ اٹھاکر کیلے اٹھائے۔
اس دوران لڑکے نے مزاحمت کرنے کی کوشش کی لیکن اس میں ناکامی پر اُس نے وہاں سے جانے میں ہی عافیت جانی اور ریڑھی لے کر بھاگ نکلا۔
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے یہ ویڈیو دیکھنے کے بعد پنجاب حکومت سے درخواست کی تھی کہ وہ اس بچے کو تلاش کرے۔
جس کے بعد وزیراعلیٰ کی ہدایت پر ڈپٹی کمشنر نے غریب ریڑھی بان بچے کو کیلوں کی قیمت ادا کی اور اس کی مالی امداد کرتے ہوئے اسے 10 ہزار روپے بھی دیئے۔