مسلم لیگ(ن) کے 7 رہنماؤں نے مجھ سے این آر او مانگا، مراد سعید کا دعویٰ
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے مواصلات نے دعویٰ کیا ہے کہ مجھ سے مسلم لیگ(ن) کے 7 رہنماؤں نے این آر او مانگا ہے لیکن کیس کو این آر او نہیں ملے گا اور مقدمات چلتے رہیں گے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ این آر اور کے لیے سب سے پہلے جس نے مجھ سے رابطہ کیا وہ اس ایوان میں موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنی قوم سے وعدہ کرکے آیا ہوں کہ پاکستان سے کرپشن کے ناسور کا خاتمہ کرنا ہے اور انشاءاللہ ہم اسے کریں گے۔
مراد سعید کا کہنا تھا کہ اس ریاست، حکومت اور آئین پاکستان نے جو ذمہ داری تھی ہے اس کے تحت جو میرے اختیار میں ہے میں وہ کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ جس بے دردی سے اس ملک کو لوٹا گیا اس کی وصولی بھی کرنی ہے اور ان لوگوں کو جیل میں ڈالنا ہے، جنہوں نے اس ملک کو لوٹا اور آئندہ کے لیے ایسی پالیساں بنانی ہیں کہ ملک کو کوئی لوٹ نہیں سکے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ہمیں عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے اور انشاءاللہ جس سمت میں ملک جارہا ہے یہاں روزگار ملے گا، یہاں بچوں کو تعلیم بھی ملے گی اور ملک سے باہر موجود پیسہ بھی واپس آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ قوم کا پیسہ لوٹنے والوں کے اثاثے ڈی چیک پر نیلام کیے جائیں اور پاکستان کو لوٹنے والوں کو جیل میں ڈالا جائے۔
قومی اسمبلی میں اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل، میٹرو بس منصوبے بڑے اسکینڈل نہیں؟ کیا اپوزیشن کے کیس ہمارے دور میں آئے۔
مراد سعید کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے ایوان میں صرف الزام تراشیاں ہی ہورہی ہیں، ہم نے عوام کو جواب دینا ہے کہ ایوان میں کیا کارروائی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے 7 رہنماؤں نے مجھ سے این آر او مانگا لیکن کیسز چلتے رہیں گے، جو پہلے بندے سے این آر او مانگا وہ ایوان میں موجود ہے۔
اس موقع پر اپوزیشن کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ ان 7 افراد کے نام سامنے لائیں لیکن مراد سعید نے تفصیلات واضح نہیں کیں۔
مراد سعید کا کہنا تھا کہ یہ قرار داد منظور کی جائے کہ جس نے اس قوم کا ایک پیسہ بھی لوٹا ہے اسے ڈی چوک پر پھانسی دی جائے اور ایسے لوگوں کے اثاثے نیلام کیے جائیں۔