اسیر ہونے کے باوجود سیاسی مخالفت پر بیٹی کو نشانہ بنایا گیا، حنیف عباسی
لاہور: جیل میں اسیر مسلم لیگ نون کے سابق ایم این اے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ وہ اس وقت بے بس باپ ہیں جو اپنی بیٹی کی کچھ مدد نہیں کرسکتے۔ صوبائی وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت اور ایم ایس بے نظیر اسپتال کی گفتگو وائرل ہونے کے معاملے پر جیل میں اسیر مسلم لیگ نون کے سابق ایم این اے حنیف عباسی کا ردعمل سامنے آیا ہے کہ جیل میں اسیر ہونے کے باوجود سیاسی مخالفت پر بیٹی کو نشانہ بنایا گیا، یہ کیسا نیا پاکستان ہے جس میں یہ سلوک روا رکھا جارہا ہے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ دنیا میں ایسی بیٹیاں بھی ہیں، جن کے سروں پر باپ کا سایہ نہیں، میں اس وقت بے بس باپ ہوں جو اپنی بیٹی کی کچھ مدد نہیں کرسکتا، اپنا اور اپنی بیٹی کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد کرتا ہوں، بیٹی نے چار سال قبل گریجویشن مکمل کی اور اب استعفیٰ دے چکی ہیں، لہذا وہ کسی انکوائری کمیٹی میں پیش نہیں ہوگی۔ حنیف عباسی نے کہا کہ اللہ تعالی ایم ایس صاحب کو بیٹیوں کے سر پر سلامت رکھے۔ انکا کہنا تھا کہ ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی خود چار بیٹیوں کے باپ ہیں، بیٹیوں والے بیٹیوں کی عزت کرتے ہیں، شہر کی خدمت عوام کے لیے کی جس کے ثبوت بڑے اسپتال ہیں۔
حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ عباسی بے نظیر اسپتال راولپنڈی میں ڈاکٹر تھیں۔ مبینہ طور پر اسپتال کے ایم ایس طارق نیازی نے انہیں سیاسی طور پر تنگ کیا اور کہا کہ حنیف عباسی نے میرے ساتھ بہت برا سلوک کیا ہوا ہے میں اس کی بیٹی کو رہنے نہیں دوں گا۔ ڈاکٹر اریبہ نے پی ٹی آئی کے وزیر قانون پنجاب راجا بشارت کو شکایت کی تو راجا بشارت نے ایم ایس طارق نیازی کو فون کرکے کہا کہ اریبہ کا دوسرے وارڈ میں تبادلہ کیا جائے۔ تاہم ایم ایس نے انکار کیا جس پر راجا بشارت نے خبردار کیا کہ وہ ایم ایس طارق نیازی کا تبادلہ کردیں گے۔ طارق نیازی نے یہ گفتگو ریکارڈ کرکے میڈیا پر لیک کردی۔ ڈاکٹر اریبہ نے معاملے پر استعفیٰ دے دیا ہے۔