پنجاب

سیاست میں بڑھتی تلخیاں جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہیں، سراج الحق

منصورہ لاہور میں ہونیوالے مرکزی مجلس شوریٰ کے سہ روزہ اجلاس کے اختتامی سیشن سے خطاب اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک کے عوام کے مسائل کے سنجیدہ حل کیلئے طرز حکومت میں تبدیلی کی ضرورت ہے، اب تو چیف جسٹس بھی یہ کہنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ حکومتیں کام نہیں کریں گی تو کوئی اور ذمہ داری پوری کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ سیاست میں تلخیاں بڑھتی جا رہی ہیں جو جمہوریت کیلئے سخت نقصان دہ ہیں، وزراء تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں اور مسائل کے حل پر توجہ دیں، اس وقت پوری قوم معاشی بدحالی سے پریشان ہے، معیشت کو ٹریک پر چڑھانے کیلئے معاشی ڈاکومنٹیشن، غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی اور دیانتدار قیادت کی ضرورت ہے، ٹیکسوں کی بھر مار اور ادھار سے ملک نہیں چلتے۔

سراج الحق نے کہاکہ حکومت کے پہلے پانچ ماہ میں کوئی قانون سازی نہیں ہو سکی، حکومت اب تک کوئی جوڈیشل ریفارمز بھی نہیں کر سکی، حکومت نے جنوبی پنجاب اور کراچی کے مسائل حل کرنے کے بڑے دعوے کیے تھے مگر یہ مسائل ابھی تک جوں کے توں ہیں، حکومت نے سماجی خدمات میں انقلاب لانے کا بھی وعدہ کیا تھا، قوم منتظر ہے کہ حکومت اپنے ان وعدوں پر عملدرآمد کیلئے کب کوئی سنجیدہ قدم اٹھاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام پہلے کی طرح تھانے کچہری اور پٹوار خانے کے رحم و کرم پر ہیں، لوگوں کو انصاف جیسی بنیادی سہولت میسر نہیں، پڑھے لکھے نوجوان مایوسی کا شکار ہیں حکومت نے کہا تھا کہ ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار دیں گے لیکن ابھی تک اس پر عملدرآمد دور دور تک نظر نہیں آ رہا۔

سراج الحق نے کہاکہ تبدیلی کے نعرے پر آنیوالی حکومت کے دور میں ایسی کوئی تبدیلی نظر نہیں آ رہی جو عوام کو نظر آئے، مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں، پہلے سردیوں میں گیس کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی اب دسمبر اور جنوری میں گیس کے ساتھ ساتھ بجلی کی لوڈشیڈنگ بھی ہو رہی ہے، روز مرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سے لوگو ں کیلئے ضروریات زندگی حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہے، حکومت عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکی، تبدیلی صرف ٹیکسوں اور مہنگائی میں اضافے کی صورت میں آئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ تعلیم اور علاج کی سہولتوں کی عدم دستیابی مستقل مسئلہ بن چکا ہے، لاہور کراچی اسلام آباد اور پشاور جیسے بڑے شہروں کے عوام بھی علاج کی سہولتیں نہ ملنے سے سراپا احتجاج ہیں لیکن وزراء صبح و شام تبدیلی کے دعوے کرتے نہیں تھکتے۔ انہوں نے کہاکہ دو کروڑ پینتیس لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ قوم و ملک کی ترقی کے لیے تعلیم بنیادی اہمیت رکھتی ہے، سابقہ حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت بھی تعلیم کی طرف توجہ دینے میں سنجیدہ نظر نہیں آتی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close