میرے پاس ریکارڈ نہیں ہے شہبازشریف
چیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے نیب سے برطانیہ جانے کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے ۔
نیب کی تین رکنی تفتیشی ٹیم نے شہبازشریف سے آمد سے زائد اثاثوں سے متعلق معاملے میں تفتیش کی جس دوران نیب ٹیم نے بیرون ملک جائیدادوں سے متعلق ریکارڈ طلب کیا تو شہبازشریف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس ریکارڈ نہیں ہے اور اگر مکمل ریکارڈ چاہیے تو مجھے برطانیہ جانا پڑے گا اس لیے مجھے جانے کی اجازت دی جائے ۔
نیب کی ٹیم نے شہبازشریف سے سوال کیا کہ لندن مین 2005 میں خریدے گئے فلیٹس کی تفصیلات بتائیں جس پر شہبازشریف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ 14 سال پرانا ریکارڈ موجود نہیں ہے اور اسے تلاش کرنے کیلئے وقت درکار ہو گا ۔
نیب ٹیم نے سوال پوچھا کہ برطانیہ میں پراپرٹی کس طرح سے خریدی گئی ؟شہبازشریف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جہاں تک مجھے یاد ہے کہ برطانیہ میں پراپرٹی خریدنے کیلئے لاءفرم کی خدمات حاصل کی گئیں تھیں تاہم ابھی میرے پاس دستاویزات موجود نہیں ہے ۔
نیب نے ایک اور سوال کیا کہ برطانیہ میں اکاﺅنٹس کی تفصیلات فراہم کریں ، جس پر شہبازشریف نے کہا کہ میرے پاس ریکارڈ اس وقت موجود نہیں ہے ۔