عمران خان بتائیں سی ٹی ڈی کو بندے مارنے کا اختیار کس نے دیا، سراج الحق
لاہور: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن کی منصورہ لاہور میں ہونیالی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سانحہ ساہیوال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ساہیوال میں چار افراد کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا، وزیراعظم اس بات کا جواب دیں کہ سی ٹی ڈی کو کس نے اختیار جہاں چاہے جب چاہے کسی کو مار دے۔
سراج الحق نے کہا کہ عالم اسلام کے پاس قیادت نہیں، اس لئے یہ حال ہے، حکمران وعدوں، اعلانات، دھوکے اور سبز باغ دکھانے کے علاوہ کچھ نہیں کرتے، ماضی میں ماورائے عدالت لوگ قتل ہوتے تھے اب بھی ویسا ہی ہو رہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کل ساہیوال میں ایک خاندان کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا، بچے سوال پوچھ رہے ہیں کہ ان کے ابو کا کیا قصور ہے، یہ کام رات کے اندھیرے میں ہوتا تو ہم بھی سمجھتے کہ داعش کا کمانڈر مارا ہے، دن کی روشنی میں مارا ویڈیوز بنیں تو سچ سامنے آ گیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکمرانوں نے ایسے ہی لوگوں کو مارنا ہے تو پھر عدالتوں کو تالے لگا دیں، لاٹھی گولی کی سرکار چلانی ہے تو پھر عدالتیں کیوں، یہ واقعہ حکومت کیلئے ٹیسٹ کیس ہے، ماڈل ٹائون میں بھی دن دہاڑے لوگ مارے گئے، یہاں بھی مارے گئے، یہ رویہ کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ جس یورپ کی یہ تعریفیں کرتے ہیں وہاں ایسا سانحہ ہوتا تو سوچیں حکومت کیا کیا نہ کرتی، اب تک وزیراعظم کو خود وہاں جانا چاہئے تھا ، لیکن وہ نہیں گئے، وزیراعلی نے متاثر خاندان کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے، وزیراعلی کہتے ہیں کہ اگر مقتولین بے قصور ثابت ہوئے تو معاوضہ دیں گے، والدین کا نعم البدل معاوضہ نہیں ہو سکتا، وزیراعلیٰ معصوم بچوں کی آنکھوں سے ٹپکتی بے بسی ہی دیکھ لیتے تو ایسی بات نہ کرتے۔