ملتان کے مقامی ہسپتال میں عاشق اپنی محبوبہ کے لیے جعلی ڈاکٹر بن گیا
پاکستان (ویوز)محبوبہ سے ملاقات کے لیے لڑکے کیا کیا حدیں پار کر جاتے ہیں اس کا کوئی اندازہ نہیں لگا سکتا۔ حال ہی میں ملتان کے نشتر اسپتال سے پولیس نے ایک جعلی ڈاکٹر کو گرفتار کیا۔ پولیس کی حراست میں موجود جعلی ڈاکٹر نے اپنے بیان میں بتایا کہ میں اپنی گرل فرینڈ کو دیکھنے کے لیے روزانہ اسپتال آتا تھا، اور اس کے لیے میں نے ڈاکٹر کا روپ دھار لیا۔
جعلی ڈاکٹر اسپتال میں ہونے والے کئی آپریشنز اور سرجریز میں بھی حصہ لیتا رہا۔ ملزم گلے میں جعلی اسٹیتھو اسکوپ ڈالے چھ ماہ سے اسپتال میں جعلی ڈاکٹر بنا ہوا تھا اور اسپتال میں رات کی شفٹ میں کام کرتا تھا۔ نوجوان کے جعلی آپریشنز کرنے کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی۔ پولیس کے مطابق اسد حارث نامی نوجوان صرف ایف ایس سی پاس پے اور رحیم یار خان کا رہائشی ہے۔
جعلی ڈاکٹر کو نشتر اسپتال انتظامیہ کی شکایت پر پکڑا گیا۔ تاہم اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے کہ آخر اس جعلی ڈاکٹر کو کس کی مدد حاصل تھی۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ ہمیں انتظامیہ کی جانب سے بھی اشارے ملے اور کچھ دوستوں نے بھی مخبری کی۔ ملزم ڈاکٹرز سے مفت ٹیسٹ لکھوا کر مریضوں سے پیسے بھی بٹورتا تھا۔جعلی ڈاکٹر کے پکڑے جانے پر اسپتال میں موجود مریضوں اور ان کے اہل خانہ نے بھی تشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ انسانی جانوں سے کھیلنے والے اس جعلی ڈاکٹر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے