موجودہ حکومت کی 6 ماہ کی کارکردگی قابل تحسین نہیں، صرف چہرے بدلے ہیں نظام نہیں، سراج الحق
بہاولپور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں شور شرابے کی ذمہ داری اپوزیشن پر کم اور حکومت پر زیادہ عائد ہوتی ہے، بہاولپور میں کشمیر کانفرنس سے خطاب میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ چھ ماہ کے دوران اسمبلی میں شور شرابہ زیادہ ہوا اور قانون سازی کم ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں شور شرابے کی ذمہ داری اپوزیشن پر کم اور حکومت پر زیادہ نظر آتی ہے، جبکہ شراب اور عافیہ صدیقی پر نون لیگ، پی پی اور پی ٹی آئی کا موقف ایک ہی نظر آیا، ان کا کہنا تھا کہ حکمران الیکشن کے دوران عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کرتے، ہر الیکشن کے بعد عوام پہلے سے زیادہ مایوس نظر آتے ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی چھ ماہ کی کارکردگی قابل تحسین نہیں، کیونکہ صرف چہرے بدلے ہیں اور کچھ خاندانوں کو فائدہ پہنچا ہے، انہوں نے کہا کہ 6 ماہ میں قوم پر 2240 ارب کے نئے قرضے چڑھ گئے ہیں جبکہ سابقہ حکومتیں بھی بھاری قرضے لیتی رہیں اور پی ٹی آئی حکومت بھی یہی کر رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سانحہ ساہیوال، ایس پی طاہر داوڑ اور مولانا سمیع الحق کے قاتلوں میں سے کسی کا سراغ نہ مل سکا، حکمرانوں کی یہ کیسی دلیل ہے کہ ساہیوال آپریشن ٹھیک تھا مگر مرنے والے بے گناہ تھے، امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی 5 فروری کو کراچی سے کشمیر تک یوم یکجہتی کشمیر منائے گی۔