پنجاب

پاکستان میں براہ راست سعودی سرمایہ کاری کسی نئے فتنے کو جنم دے سکتی ہے، مفتی گلزار نعیمی

لاہور:جماعت اہل حرم کے سربراہ مفتی گلزار نعیمی نے کہا ہے کہ اگر معاشی حالات پر کوئی فرق پڑے بھی تو ہمیں اس طرح براہ راست کسی دوسرے ملک کو پاکستان میں انویسٹمنٹ نہیں کرنے دینی چاہیئے، یہ چیز پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ یہ سرمایہ کاری چاہیئے اسلامی ملک کی جانب سے ہو یا غیر اسلامی ملک کی طرف سے۔ ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے مفتی گلزار نعیمی کا کہنا تھا کہ ہر ریاست اپنے دفاع کو ترجیح دیتی ہے، بعض اسلامی ممالک کی براہ راست مداخلت نے فرقہ واریت کو ہوا دی ہے، سابقہ تجربات اور حالات ہمارے سامنے ہیں۔ پاکستان میں ایک خاص مسلک کو سپورٹ کیا گیا ہے، انہیں فنانشلی مضبوط کیا گیا، دیگر مکاتب فکر کو دیوار سے لگایا گیا۔ یہ انویسٹمنٹ شروع میں اچھی لگتی ہے لیکن بعد میں اس کے نتائج بھگتنے پڑتے ہیں۔ بس اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ اپنی شرائط پر سرمایہ کاری کرنے دیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close