لاہور: نیب نے سینئر صوبائی وزیر پنجاب وزیر علیم خان کو حراست میں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیر بلدیات پنجاب علیم خان کو آف شور کمپنی کیس میں نیب لاہور میں طلب کیا تھا جہاں سینئر وزیر پیش ہوئے اور نیب کے سوالوں کے جوابات دیئے لیکن تسلی بخش جواب نہ دینے کے باعث نیب نے انہیں حراست میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق سینئر صوبائی وزیر نیب لاہور اپنے اسٹاف کے ہمراہ پیش ہوئے تھے جو باہر کھڑے ان کا انتظار کرتے رہے لیکن علیم خان کے نیب آفس سے باہر نہ آنے پر ان کا اسٹاف اکیلے ہی واپس روانہ ہو گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر بلدیات علیم خان نے دوران حراست ہی اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے ہیں اور انہوں نے اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھجوا دیا ہے۔
واضح رہے کہ نیب لاہور سینئر صوبائی وزیر علیم خان کے خلاف آف شور کمپنی اور آمدن سے زائد آثاثہ جات بنانے کے الزام پر تحقیقات کر رہی ہے اور وہ اس سے پہلے نیب لاہور میں پہلے 3 بار پیش ہو چکے ہیں اور آخری پیشی پر انہیں ایک سوالنامہ دیا گیا تھا۔ نیب لاہور نے علیم خان کے ساتھ ان کی اہلیہ، والد اور والدہ کے اثاثوں کی بھی چھان بین شروع کررکھی ہے جبکہ نیب نے علیم خان اور ان کے قریبی عزیز و اقارب کے اثاثہ جات کی چھان بین کے لئے پنجاب کے ڈپٹی کمشنرز کو مراسلے بھی بھجوائے گئے تھے۔