وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی اپنے دوروں کے دوران سیکیورٹی انتظامات سخت کرنے کی ہدایت
آئی جی کو کی جانے والی ہدایت میں وزیراعلیٰ نے ڈسٹرک ہیڈکوارٹر ہسپتال گوجرانوالہ اور ساہیوال کے دورے کے دوران مختلف مقامات پر بدانتظامی کی نشاندہی کی جس کے باعث افراتفری کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔
چناچہ آئی جی نے صوبے کے تمام ڈویژنل اور ڈسٹرک پولیس سربراہان کو وی آئی پی دوروں کے دوران سیکیورٹی کے حوالے سے ضابطہ اخلاق یا اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) پر عمل کرنے کا حکم دے دیا۔
اس کے علاوہ پولیس کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ ضلعی پولیس، ایلیٹ فورس کمانڈوز اور سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں کی مناسب تعداد میں نفری تعینات کی جائے۔
علاوہ ازیں وی آئی پی دوروں کے دوران تمام مقامات پر اسپیشل برانچ کی تعیناتی یقینی بنانے اور میڈیا انتظامات پر خصوصی توجہ دینے کی بھی ہدایت کی گئی۔
اس ضمن میں ایک اعلیٰ سیکیورٹی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر اور وزیراعلیٰ سمیت تمام وی آئی پیز کو گرین بک کی ہدایات کے مطابق سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’سیکیورٹی کے ان اقدامات کے دوران عوام کو براہِ راست گورنر یا وزیر اعلیٰ تک رسائی کی اجازت نہیں دی جاتی لہٰذا پولیس اہلکار عوام کو ایک مناسب فاصلے تک محدود رکھتے ہیں‘۔
اس کے علاوہ وی وی آئی پی دوروں کے دوران راستوں پر بھی پولیس تعینات ہوتی لیکن وی آئی دورے میں ایسا نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے بتایا کہ وی آئی پی دورے کے لیے پولیس کو راستوں پر تعینات نہیں کیا جاتا بلکہ راستے کی صرف میٹل ڈیٹیکٹر اور سراغ رساں کتوں کی مدد سے جانچ کی جاتی ہے تاکہ کسی قسم کا دھماکا خیز مواد موجود نہ ہونے کو یقینی بنایا جاسکے۔
واضح رہے کہ 20 جنوری کو ڈی ایچ کیو ہسپتال ساہیوال میں سانحہ ساہیوال میں زخمی ہونے والے بچوں کی عیادت کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب کے دورے کے موقع پر عوام کی بڑی تعداد ہسپتال کے باہر جمع ہوگئی تھی۔