بیرون ملک جانے پر پابندی، یوسف رضا گیلانی کا حکومتی اقدام عدالت میں چیلنج کرنیکا اعلان
ملتان: پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر وائس چیئرمین سابق وزیراعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت احتساب کے نام پر انتقام لے رہی ہے، جبکہ احتساب غیر جانبدار ہونا چاہیئے، احتساب کا عمل میرے دور حکومت میں ہوا تھا، مگر وہ غیر جانبدارانہ تھا، ہم نے 73ء کے آئین پر عمل کیا اور عدلیہ کے ججوں کو آزادی دی، ان خیالات کا ظہار انہوں نے ملتان میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
یوسف رضا گیلانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سیاستدان کا نام ای سی ایل میں عدالتی حکم پر ڈالا جاتا ہے، میرا نام ای سی ایل میں ڈالنا سمجھ سے بالاتر ہے، حالانکہ میں پہلے بھی بیرون ملک سپیکرز کانفرنس میں شرکت کے لیے جاتا رہا، کبھی کسی نے نہیں روکا، میں حکومت کے اس غیر آئینی اقدام کو عدالت میں چیلنج کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی عدلیہ کا احترام کرتی ہے، مجھ سمیت پیپلزپارٹی کے تمام رہنما عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں، ہم گھبرانے والے نہیں ہیں۔ روز ایک بیان چھوڑ دیا جاتا ہے کہ ہم کسی کو ڈھیل یا ڈیل نہیں دیں گے، حکومت سے کون ڈھیل مانگ رہا ہے اور کس سے مانگ رہا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چھ ماہ کے دوران حکومت نے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا، حکومت کو اپنی مدت پوری کرنا چاہیئے، تاہم اس کا انحصار اس کی کارکردگی پر ہے، میں کوئی نجومی نہیں کہ بتا سکوں حکومت کب جا رہی ہے، علیم خان کا معاملہ عدالت میں ہے، عدالت ہی اس کا فیصلہ کر ے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کا واحد سیاسی رہنما ہے جسے تمام بنیادی حقوق حاصل ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ صوبہ میں پیپلزپارٹی کی حکومت ہے وہاں پارٹی لیڈروں کی عوامی رابطہ مہم کا منی لانڈرنگ اور جعلی بنک اکاؤنٹس کیس سے کوئی تعلق نہ ہے۔
سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حکومت اپنے وعدے کے مطابق جنوبی پنجاب کا الگ صوبہ نہیں بنائے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب ایک ہی رہے گا راج دھانی لاہور میں ہوگی، حکومت جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کی بجائے عوام کی محرومی کا خاتمہ کرنے کے لیے انگریز حکمرانوں کی طرز پر الگ انتظامی یونٹ بنائے گی، جسے ہم قبول نہیں کریں گے۔