آرمی چیف کہتے ہیں اپنا فقہ چھوڑو نہیں دوسرے کو چھیڑو نہیں، میجر جنرل آصف غفور
حکومت نے تمام مدرسوں کو وزارت تعلیم کے ماتحت کرنے کا فیصلہ کیا ہے
راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہےکہ حکومت نے تمام مدرسوں کو وزارت تعلیم کے ماتحت کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ تمام علمائے کرام مدرسوں کو مین اسٹریم میں لانے پر متفق ہیں۔
ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ 1947 میں ملک بھر میں مدرسوں کی تعداد 247 تھی جو 80 کی دہائی میں ڈھائی ہزار سے زائد ہوئے اور جب سے اب تک یہ مدرسے 30 ہزار سے اوپر ہوگئے ہیں، ان میں 2.5 ملین بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں، یہ مدرسے پورے پاکستان میں پھیلے ہوئے ہیں، ان میں سے جو عسکریت پسندی کی طرف راغب ہیں ان کی تعداد 10 فیصد ہے، باقی 90 فیصد مدرسے ویلفیئر کے کام کررہے ہیں جس پر حکومت اور اداروں کی نظر ہے کہ ان کے پاس پیسہ کہاں سے آرہا ہے۔
پاکستان کے 30 ہزار مدرسوں میں سب کے سب عسکریت پسند نہیں
انہوں نے کہا کہ 30 ہزار سے زائد مدرسوں میں تین قسم کے مدرسے ہیں، ہم نے ان مدرسوں کی اسکیننگ کی ہے، تشدد کی طرف اکسانے والے مدرسوں کی تعداد 100 سے بھی کم ہے، اس کا مطلب ہے کہ پاکستان کے 30 ہزار مدرسوں میں سب کے سب عسکریت پسند نہیں جب کہ جامعہ رشیدیہ کے ایک طالب علم نے فوج میں کمیشن حاصل کرلیاہے، وہ میرٹ پر پورا اترتا ہے لیکن یہ بہت کم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں انقلاب آیا اس کا ہمارے معاشرے پر اثر ہوا، 79ء کے بعد جہاد کی ترویج شروع ہوئی، میجر جنرل آصف غفور
انہوں نے کہا کہ سوچنے کی بات ہے جب 30 ہزار مدرسوں سے یہ بچے باہر آتے ہیں تو ان کے پاس ملازمت کے کیا مواقع ہوتے ہیں، جب یہ دین کی تعلیم لے رہے ہیں تو دین کی ہی تعلیم کی ملازمت لے سکتے ہیں، کیا ان بچوں کا حق نہیں کہ وہ ڈاکٹر، انجینئرز بنیں یا فوج میں آئیں، یہ اس وقت ہی ممکن ہے جب ان کے سلیبس میں درس نظامی کے ساتھ دوسرے ہم عصر مضمون ہوں، اس لیے فیصلہ کیا ہےکہ ان مدرسوں کو مین اسٹریم کیا جائے گا۔
حکومت نے تمام مدرسوں کو وزارت تعلیم کے ماتحت کرنے کا فیصلہ کیا ہے
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ حکومت نے تمام مدرسوں کو وزارت تعلیم کے ماتحت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، آرمی چیف کے ملک کے ہر فقے کے علمائے کرام کے ساتھ بہت سیشن ہوئے، تمام علماء اس بات پر متفق ہیں کہ مدرسوں کو مین اسٹریم میں لائیں اور ہم عصر سبجیکٹ پڑھائیں، اس پر کام ہورہا ہے، اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ ان بچوں کے پاس کیرئیر کے اتنے مواقع ہوں جتنے دوسرے نجی اور سرکاری اسکول میں پڑھنے والے بچوں کے پاس ہوتے ہیں۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھاکہ آرمی چیف کہتے ہیں اپنا فقہ چھوڑو نہیں دوسرے کو چھیڑو نہیں، نئے سلیبس میں دوسرے فقوں کے احترام کے لیے سبجیکٹ شامل کریں گے، ایسا سلیبس بنائیں گے جس میں دین کی تعلیم جیسے ہے ویسی ہی چلے گی، بس نفرت انگیز مواد نہیں ہوگا، اس پر بل تیار ہورہا ہے۔
ہم دہشتگردی کے مقابلے سے فارغ ہورہے ہیں، اب اس تشدد کا خاتمہ کرنا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ ہم دہشتگردی کے مقابلے سے فارغ ہورہے ہیں، اب اس تشدد کا خاتمہ کرنا ہے اور یہ جب ہوگا جب ہمارے بچوں کو ایک جیسی تعلیم اور مواقع ملیں گے۔ ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ دنیا میں ہمارا ایجوکیشن میں نمبر 129 ہے، 25 ملین پاکستانی بچے اسکولوں سے باہر ہیں یہ دنیا کا دوسرا بڑا فیگر ہے یہ قابل شرم ہے۔