راولپنڈی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور گرفتار کرلی گئی ہیں۔ نیب نے فریال تالپور کے طبی معائنہ کیلئے ڈاکٹرز کی ٹیم کو طلب کر لیا ہے، انہیں کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ نیب راولپنڈی کی درخواست پر چیئرمین نیب نے فریال تالپور کے وارنٹ گرفتاری کی منظوری دی تھی۔ ذرائع کے مطابق فریال تالپور کی رہائشگاہ کو سب جیل قرار دیکر انہیں ہاؤس اریسٹ رکھا گیا ہے۔
واضح رہے فریال تالپور اور ان کے بھائی آصف زرداری کی جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ضمانت عدالت نے منسوخ کر دی تھی، جس کے فوری بعد نیب حکام نے زرداری کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا تھا جبکہ فریال تالپور کے حوالے سے خاتون ہونے کی نسبت سے نیب نے اپنی پالیسی میں تھوڑی نرمی کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: فریال تالپور کل نیب میں طلب، عبوری ضمانت حاصل کرلی
یاد رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی گرفتاری 10 جون کو عمل میں لائی گئی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع کی درخواست مسترد کئے جانے کے بعد نیب نے انہنں گرفتار کیا تھا۔
نیب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فریال تالپور کی عزت نفس کا پہلے بھی احترام کیا گیا، آئندہ بھی ان کے احترام کا مکمل خیال رکھا جائے گا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فریال تالپور تاحکم ثانی اپنے گھر میں مقید رہیں گی۔ ان کی رہائشگاہ پر نیب کی خواتین افسران اور لیڈیز پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
نیب نے فریال تالپور کی گرفتاری کے حوالے سے سپیکر سندھ اسمبلی کو خط لکھ کر آگاہ کر دیا ہے۔ نیب کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ فریال تالپور کو میگا منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا گیا۔ نیب کی جانب سے لکھا گیا ہے کہ فریال تالپور کی ضمانت اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسترد کی، جبکہ چیئرمین نیب نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے، وہ مقدمے میں مطلوب تھیں، اس لئے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے بے نامی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو گرفتار کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فریال تالپور کو نیب راولپنڈی کی ٹیم نے حراست میں لیا اور انہیں کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
گذشتہ روز فریال تالپور کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے تھے۔ ان کی رہاشگاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا۔ ذرائع نے خبر دی تھی کہ نیب نے فریال تالپور کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں۔
گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو میں آصف علی زرداری نے کہا کہ ان کی گرفتاری دباؤ ڈالنے کے لئے ہے، سلیکٹڈ وزیراعظم کو کچھ پتا نہیں، وزیر داخلہ سب جانتے ہیں، گرفتاری تھرڈ ورلڈ ممالک میں سیاست کا حسن ہے۔ میرے دور میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں تھا، ہم نے سزائے موت پر بھی پابندی لگا رکھی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو لندن بھاگتا دیکھ رہا ہوں جبکہ پرویز مشرف سیاست دان نہیں، اس لئے گرفتاری سے ڈرتے ہیں۔ بعد ازاں انہیں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے کر دیا گیا۔
آصف علی زرداری کو بروز منگل مورخہ 11 جون کو سخت سیکیورٹی میں اسلام آباد کی احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا گیا تھا جہاں نیب نے ان کے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی تاہم جج ارشد ملک نے ان 10 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں 21 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
سابق صدر کو گذشتہ روز معمول کے چیک اپ کیلئے راولپنڈی کے کارڈیالوجی ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ ڈاکٹرز کی ٹیم نے آصف علی زرداری کا مکمل طبی معائنہ کیا جس کے بعد انہیں نیب ہیڈکواٹرز راولپنڈی دوبارہ منتقل کر دیا گیا۔