ریاستی ادارے عوام سے تصادم کی راہ پر گامزن ہیں، مولانا فضل الرحمن
ملتان: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ریاستی ادارے عوام سے تصادم کی راہ پر گامزن ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مدارس کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
کسی امریکی ایجنڈے کو قبول نہیں کریں گے
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کسی امریکی ایجنڈے کو قبول نہیں کریں گے، مدارس کا خاتمہ ان کا اصل ایجنڈا ہے لیکن مدارس کی آزادی اور نصاب پر جبر مسلط نہیں ہونے دینگے، آرمی چیف دینی مدارس سے مذاکرات کررہے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ اپنا پیکیج منظور کرانے کے لئے دباؤ ڈال رہی ہے۔
امریکہ قادیانیت اور توہین رسالت قوانین کے حوالے سے پاکستان پر دباؤ ڈال رہا ہے
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امریکہ قادیانیت اور توہین رسالت قوانین کے حوالے سے پاکستان پر دباؤ ڈال رہا ہے، لیکن بین الاقوامی ایجنڈا پاکستان پر مسلط نہیں ہونے دینگے، محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) دینی مدارس کے خلاف کارروائیاں کررہا ہے اور سی ٹی ڈی کے لئے فنڈنگ امریکہ کررہا ہے، حافظ سعید کی گرفتاری ٹرمپ کو تحفے میں دی گئی اور امریکی صدر نے گرفتاری کو سراہا۔
وزیر اعظم کے خلاف مقدمات ہیں لیکن ادارے خاموش ہیں
رہنما جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے خلاف نیب کو استعمال کیا جارہا ہے اور اسی لیے شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا گیا ہے، لیکن اپوزیشن حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے لئے تیار ہے، وزیر اعظم کے خلاف مقدمات ہیں لیکن ادارے خاموش ہیں اور وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا بھی مقدمات میں مطلوب ہیں، ادارے عوام کے ساتھ تصادم کی راہ پر گامزن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا جنرل اتنا ملک کا وفادار نہیں، جتنا میں اس ملک کا وفادار ہوں، فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ملک میں اسمبلی تحلیل کرکے انتخابات کروائے جائیں، 25 جولائی کو ملک بھر میں یوم سیاہ منایا جارہا ہے اور 28 جولائی کو کوئٹہ میں ملین مارچ ہوگا، ہم 20 دن بھی دھرنا دیں تو حکومت کو بچنے کا وقت نہیں ملے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جج کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد نواز شریف کو بند رکھنے کا اخلاقی جواز ختم ہو گیا ہے، فاٹا الیکشن میں فوجی ہر بوتھ پر کھڑا ہوگا، فوج کی نگرانی میں الیکشن کا حال 25 جولائی 2018 والے جیسا ہوگا۔