پنجاب

میجرشبیرشریف شہید کا 45واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے

لاہور : سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بڑے بھائی اور اکہتر کی جنگ میں دشمن کو ناکوں چنے  چبوانے والے میجر شبیرشریف نشان حیدر کا پینتالیس واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے، مییجر شریف شہید وہ واحد شخصیت ہیں جنھیں نشان حیدر اور ستارہ جرات سے نواز گیا۔

میجرشبیراٹھائیس اپریل انیس سو تینتالیس کو کنجاہ ضلع گجرات میں پیدا ہوئے، بطور کیڈٹ کاکول اکیڈمی سے اعزازی شمشیر حاصل کی،  انھوں  نے  پاک فوج کے 3 اعلیٰ ترین اعزازبھی  حاصل کئے۔

انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں ستارۂ جرأت اور انیس سو اکہتر کی جنگ میں اعلیٰ عسکری اعزاز نشانِ حیدر حاصل کیا اور امر ہوگئے۔

میجر شبیر شریف شہید سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بڑے بھائی اور میجر راجہ عزیز بھٹی شہید کے بھانجے تھے۔

تین دسمبر 1971 میں میجر شبیر شہید کی قیادت میں سلیمانکی سیکٹر میں فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی ایک کمپنی کو اونچے بند پر قبضہ کی ذمہ داری سونپی گئی تھی، پوزیشن تک پہنچنے کے لئے پہلے دشمن کی بارودی سرنگوں کے علاقے سے گزرنا تھا۔

معرکے میں دشمن کے 43 فوجی مارے گئے اور 28 قیدی بنالئے گئے، دشمن کے چار ٹینک بھی تباہ ہوئے، پانچ اور چھ دسمبر کی درمیانی شب میجر شبیر شریف نے بھارتی رجمنٹ کے کمپنی کمانڈر میجر نرائن کو ہلاک کرکے اہم دستاویزات قبضے میں لیں، چھ دسمبر کی دوپہر بھرتی ٹینک کا گولہ لگنے سے میجر شبیر شریف شہادت کے رتبے پر فائض ہو گئے۔

میجر شبیر شریف شہید کو ان کے لازوال کارنامے پر نشانِ حیدر سے نوازا گیا، جو اس بات کا اعتراف ہے کہ مسلمان نہ دشمن کی کثرت سے ڈرتا ہے نہ ہتھیاروں کی فراوانی سے۔ اسے صرف اور صرف اپنے فرض کی تکمیل اور اللہ کی راہ میں جان دینے اور اپنے وطن کی حفاظت کا جذبہ عزیز ہوتا ہے اور یہ جذبہ اس کے لہو میں ہر وقت انگڑائیاں لیتا ہے۔

آج بھی میجر شبیر شریف شہید کی باتیں، ان کی یادیں اور ان کے کارناموں کا تذکرہ سننے والوں کے دلوں میں آ گ لگا دیتا ہے، جو صرف اور صرف شہادت کی شبنم سے ہی سرد ہو پاتی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close