نواز شریف طاقتور کے سامنے سر نہیں جھکاتا اس لئے اچھا نہیں لگتا
خواجہ سعد رفیق نے کہا پاکستان کنگال کر کے ہمارے حوالے کیا گیا۔ پاکستان میں اقتدار کانٹوں کی سیج ہے پھولوں کی مالا نہیں۔ آج کراچی کی روشنیاں لوٹ رہی ہیں۔
گوجرانوالہ: ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا 2013 میں 14، 14 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی۔ کراچی میں ایک دن میں 200 لوگ قتل کر دیئے جاتے تھے اور خیبرپختونخوا میں طالبان نے اندھیرنگری مچا رکھی تھی جبکہ بلوچستان میں آگ اور سندھ میں ڈا کوراج تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نندی پور کی مشینری پیپلز پارٹی دور میں سڑتی رہی۔ لوٹو اور پھوٹو کی پالیسی تھی۔ پاکستان کنگال کر کے ہمارے حوالے کیا گیا۔ سعد رفیق نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا عمران آوازیں لگاتا رہا ہم جج بحال کر کے واپس چلے گئے۔ ہم نے کہا ڈنڈے سوٹے لیکر حکومت نہیں گرائیں گے۔ وہ عدلیہ بحالی کے دوران کہتا تھا زرداری حکومت لانگ مارچ کے ذریعے گراؤ۔ ایک پاگل اسلام آباد میں ہر بار چھپ جاتا ہے۔ نواز شریف طاقتور کے سامنے سر نہیں جھکاتا اسلیے اچھا نہیں لگتا۔ مسلم لیگ عزت والوں کی جماعت ہے، سیاسی آوارہ گردوں کا مجمع نہیں ہم تو حساب دینے کیلئے تیار ہیں تیرا کیا بنے گا کالیا۔ انہوں نے کہا اگر فیصلہ عمران خان کی مرضی کا نہ آیا تو وہ بہت گند ڈالیں گے۔ لگتا ہے بھائی جان کو بہت بے قراری ہے۔ عمران خان اور جہانگیر ترین عدالت میں آرام سے بیٹھ ہی نہیں سکتے۔ عمران اداروں کو دباؤ میں لانے کی کوشش کرتا ہے۔ سعد رفیق نے کہا ڈی آئی خان کی جیل ٹوٹی، اے پی ایس پر حملہ ہوا عمران خان آپ نے استعفیٰ کیوں نہیں دیا؟۔ ہم چاہتے ہیں بچ جائے لیکن یہ سیاسی طور پر نہیں بچے گا۔ عمران کتنے دن جھوٹ کا چورن بیچو گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا اگر انہیں شرم ہوگی تودوبارہ منہ نہیں دکھائیں گے۔ ہمیں انصاف ملے گا اور دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو گا۔ یہ ہماری قیادت پر الزام لگا کر الیکشن میں جانا چاہتے ہیں۔ سعد رفیق نے بلاول بھٹو پر تنقید کرتے ہوئے کہا وہ پنجاب آیا کریں لیکن تیار رہیں ہم بھی سندھ آنے والے ہیں۔ بلاول زرداری ہمیں فائدہ پہنچا رہے ہیں۔ چاہتے ہیں پیپلز پارٹی کچھ تو ووٹ پنجاب میں واپس لیں۔ بلاول زرداری کا پنجاب میں آنے پر شکر گزار ہوں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا پنڈی کے کارکنوں نے کہا تھا ٹکٹ نہ دینا جیت کر چھوڑ جائے گا۔ شیخ رشید صاحب کیا آپ نے ٹکٹ نہیں مانگا تھا؟۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا جنوبی ایشیا میں نواز شریف جتنا تجربہ کسی کے پاس نہیں۔ ملک چلانے کے لیے جرات اور دانش چاہیے کیونکہ پاکستان میں اقتدار کانٹوں کی سیج ہے پھولوں کی مالا نہیں۔ آج کراچی کی روشنیاں لوٹ رہی ہیں۔ زرداری حکومت کو آپریشن ایک آنکھ نہیں بھایا تھا ہم نے وقت ضائع نہیں کام کیا۔ سعد رفیق نے کہا آج بلوچستان میں دہشت گرد چھپتے پھرتے ہیں جبکہ اس سے پہلے بلوچستان میں پاکستان کا پرچم لہرانا مشکل ہو گیا تھا۔ اس موقع پر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا دو، تین سو افراد جمع کر کے وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں مانگا جا سکتا۔ وہ شخص کے پی میں تو ایک پُلی اور اسکول کا ایک کمرہ تک نہیں بنا سکا۔ انہوں نے کہا مریم نواز شریف کی طرف بری نظر سے دیکھنے والوں سے کارکن بدلہ لیں گے۔ 2018 میں نواز شریف ہی وزیراعظم ہوں گے۔