پرانا قلعہ میں قائم قدیم مندر پر نامعلوم افراد کا حملہ،مقدمہ درج
راولپنڈی پولیس: توڑ پھوڑ سے مندر کا مرکزی دروازہ اور اوپر کا دروازرہ ٹوٹ گیا جبکہ سیڑھیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
مقدمہ متروکہ وقف املاک بورڈ راولپنڈی کے اسسٹنٹ سیکیورٹی آفیسر سید رضا عباس زیدی کی مدعیت میں تھانہ بنی میں درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق مندر کی تعمیر اور تزئین و آرائش کا کام ایک ماہ سے جاری تھا جبکہ 24 مارچ کو مندر کے مرکزی دروازے کے سامنے سے تجاوزات کو ختم کیا گیا تھا۔
مندر میں ابھی تک باقاعدہ عبادت کا آغاز نہیں ہوا تھا۔
مندر میں ابھی تک کوئی مورتی نہیں رکھی گئی تھی۔
درج کیے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ سنیچر کی شام ساڑھے سات بجے دس سے پندرہ نامعلوم افراد آئے اور مندر میں توڑ پھوڑ شروع کر دی جس سے مندر کا مرکزی دروازہ اور اوپر کا دروازرہ ٹوٹ گیا جبکہ سیڑھیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
ایف آئی آر کے مطابق کہ نامعلوم افراد کی جانب سے مندر میں زبردستی گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی اور مندر کا تقدس پامال کیا گیا، ایسے واقعات سے بچنے کے لیے مناسب سیکیورٹی فراہم کرنے کی بھی درخواست کی گئی ہے۔
راولپنڈی ضلعی انتظامیہ نے حویلی سجان سنگھ کے ایک کلومیٹر کے اطراف قائم ہندوؤں کی عبادت گاہوں کی تزئین و آرائش کے بعد بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس سلسلے میں حویلی کے اطراف قائم مندروں کی تزئین و آرائش کا کام جاری ہے۔
1947 میں تقسیم ہند کے بعد یہ عبادت گاہیں غیر فعال ہیں جس کے باعث ان کے اطراف تجاوزات قائم ہو چکی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے ان تجاوازت کو ہٹا کر تاریخی ورثے کی حیثیت دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔