لاہور کے علاقے ڈیفینس کے بازار میں دھماکہ
پنجاب کے وزیرِ قانون رانا ثنا اللہ نے پاکستانی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دھماکہ جس عمارت میں ہوا وہاں تعمیراتی کام جاری تھا۔
صوبائی وزیرِ صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ اب تک اس دھماکے میں چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 23 افراد زخمی ہیں جن میں سے چار کی حالت نازک ہے۔
لاہور کے ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کے بارے میں کسی پہلو کو نظرانداز نہیں کیا جا رہا تاہم فی الوقت یہ کہنا ممکن نہیں کہ اس کی اصل وجہ کیا ہے۔
دھماکے کا نشانہ بننے والی عمارت کے آس پاس واقعے عمارتوں اور وہاں کھڑی گاڑیوں کو بھی اس واقعے میں نقصان پہنچا اور ان کے شیشے ٹوٹ گئے۔
دھماکے کے بعد بم ڈسپوزل سکواڈ اور شعبۂ انسدادِ دہشت گردی کے اہلکار اور افسران بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔
یہ لاہور میں گذشتہ دس دن کے دوران ہونے والا دوسرا دھماکہ ہے۔
اس سے قبل مال روڈ پر چیئرنگ کراس کے مقام پر ایک خودکش حملے میں اعلیٰ پولیس افسران سمیت افراد ہلاک ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں حالیہ چند ہفتوں کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں اچانک اضافے دیکھا گیا ہے جس میں اب تک 100 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔
ان واقعات کے بعد پاکستانی فوج نے بدھ کو ہی ملک میں شدت پسندوں کے خلاف ’رد الفساد‘ کے نام سے نیا آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔