پنجاب

کہیں آپ گدھے کا گوشت تو نہیں کھارہے ؟ پہچان کا آسان طریقہ

لاہور: ملک میں گدھوں کے گوشت کی فروخت کی کہانیاں آئے روز سامنے آتی رہتی ہیں لیکن عام شہریوں کو یہ معلوم نہیں کہ وہ مٹن خرید رہے ہیں یا مردار جانور کا گوشت نوش کرنے جارہے ہیں ۔

محکمہ لائیوسٹاک کے ذرائع نے بتایاکہ مٹن اور بیف کے ریشے ذرا سخت ہوتے ہیں ،گوشت کا ایک بڑا ٹکڑاپکڑیں ، اس کو ہتھیلی پر بالکل سیدھا رکھیں اور اگرنہ گرے تو سمجھ لیں کہ حلال گوشت ہے لیکن اگر گر جائے تو کچھ گڑبڑہے کیونکہ گدھے کے گوشت کے ریشے بہت نرم ہوتے ہیں ۔ گدھے کے گوشت کا رنگ گہرا جامنی ہوتا ہے ، ہڈیاں بکرے سے مختلف اور گوشت میں ہلکی مٹھاس ہوتی ہے ۔

دوسری طرف نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے محسن بھٹی نے بتایاکہ لاہورمیں ایسی بہت سی جگہیں ہیں جہاں منوں کے حساب سے گدھوں کا گوشت فروخت ہوتا ہے،لاہوراور ملتان میں 100من تک گدھے کا قیمہ ہوتاہے۔

اُن کاکہناتھاکہ گجرپورہ کے علاقے سے پکڑے گئے قصائی سے پوچھ گچھ کی تو انکشاف ہواکہ بکرمنڈی میں ہی اس کا حرام گوشت کا سٹال ہے اور لاہور کے تمام قصائیوں کو اس بات کا علم ہے لیکن سستا ہونے اور ناجائز منافع خوری کی وجہ سے وہ بھی حرام گوشت کو ترجیح دیتے ہیں ، مٹن کے نعم البدل کے طورپر گدھے کا گوشت بیچ دیتے ہیں ۔

 ملزم نے بتایاتھاکہ متعلقہ لائیوسٹاک افسر بھی ملوث ہے جو منتھلی وصول کرتاہے جبکہ یہی قصائی کئی مرتبہ اُسی آفیسر کے گھر بھی گدھے کاگوشت پہنچاچکاہے ۔ محسن بھٹی نے بتایاکہ حرام گوشت کی روک تھام کیلئے پنجاب گورنمٹ قانون لا رہی ہے کہ 5لاکھ روپے جرمانہ اور 8سال ناقابل ضمانت قید ہو گی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close