بعض مسلم ممالک کی جانب سے شام پر امریکی حملے کا خیرمقدم تکلیف دہ ہے، پیر اعجاز ہاشمی
لاہور: جمعیت علما پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے شام پر امریکی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کو لیبیا اور عراق بنانے کی سازش کی جارہی ہے۔ کیمیکل گیس حملے کی عالمی سطح پر غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیں کہ یہ گھناؤنا جرم کس کی سازش تھی، کہیں امریکی حملے کو جواز فراہم کرنے کے لئے منصوبہ بندی کے تحت یہ ڈرامہ تو نہیں رچایا گیا۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ اسرائیل کے ساتھ کچھ مسلم ممالک نے بھی شام پر امریکی حملے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ یہ بہت تکلیف دہ بات ہے۔ امت مسلمہ کی تباہی پر اسرائیلی خوشی تو سمجھ آتی ہے لیکن عرب ممالک کا ایسے کرنا دکھ کی بات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں حکومت کس کی ہے، ہمیں اس سے غرض نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ بے گناہ شامی عوام کا تحفظ ہو۔
پیر اعجاز ہاشمی نے مزید کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ 2011ء سے کچھ ممالک نے بشاردالاسد حکومت کو ہٹانے کے لئے باغیوں کی سرپرستی کی، انہیں اسلحہ فراہم کیا مگر ابھی تک کامیاب نہیں ہوئے۔ نہ صرف دنیا بلکہ امت مسلمہ بھی شام کے مسئلے پر دو حصوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔ امریکہ، ترکی، سعودی عرب بشارالاسد حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں جبکہ روس اور ایران موجودہ حکومت کے حامی ہیں۔ یہ خطرناک صورت حال عالمی بدامنی اور شام کی تقسیم کا باعث بن سکتی ہے۔ جس سے انسانی ہمدردی رکھنے والا ہر شخص نجات چاہتا ہے۔ پیر اعجاز ہاشمی نے زوردیا کہ امت مسلمہ کو اپنے اتحاد کو برقرار رکھنے کے لئے اقدامات کرنے چاہیں ورنہ تباہی و بربادی ایک ایک کرکے سب کو لے ڈوبے گی کیونکہ استعماری قوتیں اسلام کو کمزور کرنا چاہتی ہیں، جس کی مسلم ممالک کو سمجھ نہیں آرہی۔