پنجاب

افغانستان اور ایران کے ساتھ تعلقات کی خرابی ناکام خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے، سراج الحق

لاہور: امیر جماعت اسلامی سینٹر سرالحق نے کہاہے کہ افغانستان اور ایران کے ساتھ تعلقات کی خرابی ناکام خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے اور یہ بھارت کی کامیابی ہے،ڈان لیکس دو اداروں نہیں بلکہ قومی سلامتی اور 20کروڑ عوام کا مئسلہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق سراج الحق کا خیبرپختونخوا کے مختصردورے کے دوران چارسدہ میں میڈیا اور المرکز الاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے ذمہ داران ،صوبائی وزرااراکین قومی وصوبائی اسمبلی کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈان لیکس محض حکومت اور اداروں کا نہیں قوم کی سلامتی کا مسئلہ ہے اور اسے قوم کے سامنے آنا چاہئے چند لوگوں نے بند کمرے میں بیٹھ کر ایک دوسرے کو خاموش کیا ہے لیکن قوم کے ذہنوں میں اب بھی سوال ہے کہ اتنے بڑے واقعہ کا اصل ذمہ دار کون ہے۔ رات گئی بات گئی سے معاملہ ختم نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان اور ایران کے ساتھ تعلقات کی خرابی ناکام خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے اور یہ بھارت کی کامیابی ہے۔ پاکستان کا وزیر خارجہ نہیں اور جس ملک کا وزیر خارجہ نہ ہو اس کے بین الاقوامی تعلقات کا نتیجہ یہی ہو تاہے۔ سپیکر ایازصادق کی قیادت میں پارلیمانی وفد نے افغانستان کا دورہ کیا جس کے بعد ناخوشگوار واقعات رونما ہو ئے اور دونوں ممالک کے تعلقات مزید خراب ہو گئے ہیں جو ا س بات کی علامت ہے کہ اسلام آباد میں پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے اور پاکستان کیلئے بیرونی محاذ پر جگہ بنا نے کی صلاحیت ہی نہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ جندال کا ایسے ماحول میں وزیراعظم پاکستان سے ملاقات کرنا جب کلبھوشن پاکستان کی جیل میں ہے اور ان کو پھانسی کی سزا ہو ئی ہے جبکہ بھارت بین الاقوامی عدالتوں سے رجوع بھی کر رہا ہے اور پاکستان کے خلاف منفی پراپیگنڈوں میں مصروف عمل ہے تو ایسے حالات میں جندال کا وزیر اعظم سے خفیہ ملاقات کلبھوشن کی رہائی کے سوا کچھ نہیں۔ جندال کی ملاقات اور کلبھوشن کی رہائی بیک ڈورڈپلومیسی ہے یہ کام خود وزیر اعظم نہیں کر تا اس کے پیچھے اور بہت لوگ ہو تے ہیں۔انہوں نے کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور اس میں شہریوں کے زخمی ہونے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعات ناقابل برداشت ہیںاور بھارت مسلسل LOCپر بلااشتعال فائرنگ میں عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ حکومت کے چار سال پورے ہونے سے پہلے ہی حکمرانوں کی زندگی میں انقلاب آگیا ہے، جبکہ غریب عوام کو مہنگائی لوڈشیڈنگ ،بے روزگاری اور بدامنی کے تحفے کے سوا کچھ نہیں ملا،رمضان المبارک سے پہلے پہلے لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی کاخاتمہ کیاجائے ۔واضح رہے کہ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ اور نائب امیر پروفیسر محمد ابراہیم بھی سراج الحق کے ہمراہ موجود تھے۔

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close