ہمارا حساب کل بھی لیا گیا اور آج بھی احتساب کا سامنا ہے، وزیراعظم
لاہور: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ہمارا حساب کل بھی لیا گیا اور آج بھی احتساب کا سامنا ہے لیکن ہم پریشان نہیں ہوئے۔وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت ایوان وزیراعلیٰ میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیراعلی ٰپنجاب شہبازشریف سمیت صوبائی وزرا اور افسران نے شرکت کی۔ وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں مخالفین کا کیا ایجنڈا ہے لیکن تمام سازشوں کے باوجود ترقی کا ہمارا سفر بھرپور طریقے سے جاری رہے گا، پاکستان معاشی طاقت بننے جارہا ہے اب دھرنے اور گالیاں دینے والوں کو ووٹ دینے والے عوام پچھتا رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ترقیاتی منصوبے کرپشن سے پاک ہیں، ہم نے شفافیت کی اعلیٰ مثالیں قائم کیں، میٹرو منصوبے سے یقیناً ترقی ہوئی، صاف پانی اور سیورج کے مسائل اب حل کریں گے، ٹھنڈے کمروں میں بہت اجلاس ہوچکے اب عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کئے جائیں، ترقیاتی منصوبوں کو جلد حل کیا جائے، رمضان بازاروں اور مارکیٹوں میں اشیا خورونوش کی قیمتوں پرنظر رکھی جائے اور اگلا سال انتخابات کا سال ہے کارکنان تیاریاں تیزکریں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم کسی احتساب سے نہیں ڈرتے ہمارا حساب کل بھی لیا گیا تو ہم سرخرو ہوئے اور آج بھی احتساب کا سامنا ہے لیکن ہم پریشان نہیں ہوئے۔ ساہیوال کول پاورپروجیکٹ کی ریکارڈ مدت میں تکمیل اور 3600 میگا واٹ کے منصوبے پورے کرنے پر وزیراعظم نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شہاز شریف نیک نیتی سے بڑھکیں مارتے ہیں انہیں ہمیشہ کہتا ہوں کہ سوچ سمجھ کر بولا کریں لیکن انہوں نے جذبات میں آکر ملک بھر سے لوڈشیڈنگ 6 ماہ میں ختم کرنے کی بات کی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بجلی کے منصوبوں پر تمام وزرا نے ہماری مخالفت کی لیکن میں نے خزانے پر بوجھ ڈال کر زبردستی وزیراعظم نوازشریف کو نئے منصوبے شروع کرنے پر قائل کیا اور اگر آج یہ منصوبے مکمل نہ ہوتے تو میں خود وزیراعظم سے کہتا آئیں اور استعفیٰ دیتے ہیں۔