پنجاب

نوازشریف جے آئی ٹی سے دباو کے ذریعے فیصلہ لینا چاہتے ہیں، اعتزاز احسن

لاہور:  سینیٹ میں قائد حزب اختلاف بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی کارروائی اوپن ہوتی تو کسی کی طرف سے بدسلوکی کے الزامات نہیں لگ سکتے تھے، نوا ز شریف جے آئی ٹی سے دباﺅ کے ذریعے فیصلہ لینا چاہتے ہیں جبکہ ایس ای سی پی کے چیئرمین جے آئی ٹی کو بدنام کرنے کی سازش کا حصہ ہیں۔ مسلم لیگ ن کا پلان بی اور پلان سی ضرور ہوتا ہے اور اس میں سپریم کورٹ پر حملے کا منصوبہ بھی ضرور شامل ہوگا۔نجی ٹی وی  کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ صدر نیشنل بینک کی ملزم کی طرح کے سلوک کی شکایت بے جا ہے،جے آئی ٹی کی کارروائی اوپن ہونی چاہیے تھی کیونکہ اگر کارروائی اوپن ہوتی تو بدسلوکی کے الزامات نہیں لگ سکتے تھے۔ نواز شریف کی کوشش ہے کہ جے آئی ٹی اور عدلیہ کو متنازعہ بنایا جائے ، نواز شریف کی دوسری کوشش جے آئی ٹی سے دباو کے ذریعے فیصلہ لینا ہے ۔ جے آئی ٹی میں حسین نواز کی تصویر خود مسلم لیگ ن کی طرف سے لیک ہوئی جبکہ ایس ای سی پی کے چیئرمین جے آئی ٹی کو بدنام کرنے کی سازش کا حصہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نواز شریف پر جو الزامات لگائے ہیں وہ بالکل درست ہیں لیکن ان پر خود بھی اسی قسم کے الزام کا بار ثبوت آگیا ہے۔ عمران خان پر فوجداری الزام نہیں لگتا بلکہ ان پر زیادہ سے زیادہ الزام یہی ہوگا کہ انہوں نے اپنے اثاثے ڈکلیئر نہیں کیے دوسری جانب نواز شریف کا معاملہ مجرمانہ ہے جس میں منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اور اثاثے چھپانے کے جرائم آتے ہیں۔ نااہلی کی حد تک تو دونوں ہی پھنستے ہیں لیکن نااہلی کے بعدنواز شریف کے خلاف نیب کا کیس بھی بن سکتا ہے جبکہ عمران خان کے خلاف یہ کیس نہیں بنے گا، اگر ایک نا اہل ہوگا تو دوسرا بھی گھر جائے گا۔اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کا پلان بی اور پلان سی ضرور ہوتا ہے اور اس میں سپریم کورٹ پر حملے کا منصوبہ بھی ضرور شامل ہوگا۔ ان کا طریقہ بڑا دلچسپ ہے ، پہلے یہ زیادہ سے زیادہ ٹائم لینے کی کوشش کرتے ہیں اور اس دوران اپنا کام دکھاتے ہیں۔ سپریم کورٹ پر حملے کے وقت بھی نواز شریف نے سجاد علی شاہ کو 7 دن کی مہلت کا پیغام پہنچایا اور کہا کہ موٹروے کا افتتاح کرنے دیں، اس کے بعد خود ہی استعفیٰ دے کر گھر چلا جاوں گا۔ ان سات دنوں میں انہوں نے کوئٹہ بینچ سے سٹے آرڈر بھی لے لیا اور سپریم کورٹ پر حملہ بھی کردیا۔ ن لیگ کے خلاف سپریم کورٹ حملہ کیس میں آج تک سماعت نہیں ہوئی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close