آئندہ الیکشن میں ‘بلے’ کو کچھ نہیں ملے گا: زرداری
دادو: سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ جو لوگ تاریخ میں زندہ نہیں رہنا چاہتے وہ وہ پاناما سے ڈرتے ہیں، ساتھ ہی انھوں نے آئندہ الیکشن میں ‘خرابیاں’ صاف ہونے کے ساتھ اس بات کی بھی پیشگوئی کردی کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو کچھ نہیں ملے گا بلکہ کامیابی پیپلزپارٹی کی ہی ہوگی۔
دادو میں منعقدہ ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ جمہوریت کی بقاء کی جنگ لڑتے رہیں گے چاہے کتنا ہی کیوں نہ لڑنا پڑے۔
زرداری نے کہا، ‘اکثر دوست کہتے ہیں کہ 70 سال میں چین نے کتنی ترقی کی، پاکستان کیوں ترقی نہیں کرسکا؟ لیکن وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ پاکستان میں 40 سال تک ایک مارشل مائنڈ سیٹ نے حکومت کی، لیکن یہ مائنڈ سیٹ زیادہ دیر تک نہیں چلتا، بلکہ جمہوریت چلتی ہے اور ہم یہ سوچتے ہیں کہ آئندہ ڈیڑھ سو سال میں کیا ہونا ہے’۔
40 سال قبل جنرل ضیاء الحق کی جانب سے پیپلز پارٹی کے بانی اور اس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے معاملے پر زرداری نے کہا، بھٹو کو کہا گیا کہ باہر چلے جائیں لیکن انہوں نے منع کردیا،حالانکہ ان کو معلوم تھا کہ ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔
موجودہ حکومت اور اس کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے زرداری نے کہا کہ ‘ہم نے خود کو حکومت میں رکھنے کے لیے طریقہ کار نہیں اپنانا بلکہ ہم نے عوام کو حکومت دلوانے کے لیے طریقہ اپنانا ہے’۔
سابق صدر نے ایک مرتبہ پھر اس بات کو دہرایا کہ ‘اگر میں نے اختیارات پارلیمنٹ کو نہ دیئے ہوتے تو آج میاں صاحب وزیراعظم نہیں بلکہ صدر ہوتے اور صدر کے خلاف کوئی ریفرنس نہیں آسکتا’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آنے والے الیکشن میں یہ خرابیاں دور ہوں گی اور بلے (تحریک انصاف) کو بھی اس کا فائدہ نہیں ہوگا، اس کا فائدہ عوام کو ہوگا اور عوام کا مطلب پیپلز پارٹی ہے’۔
پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کی صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ‘اگر یہ لیپ ٹاپ کے بہانے ہم سے الیکشن جیت بھی جائیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ پارٹی وہاں موجود نہیں ہے، لیکن جب بلاول اٹھے گا تو وہیں سے اٹھے گا’۔
پیپلز پارٹی کی خواتین کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے زرداری نے بتایا کہ ان کی صاحبزادی لیاری سے الیکشن لڑنا چاہتی ہیں جبکہ میں کہتا ہوں آپ نوابشاہ سے کھڑی ہوں اور اسی بات پر جھگڑا ہے۔
آصف علی زرداری نے ایک مرتبہ پھر پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کا کریڈٹ خود لیتے ہوئے کہا کہ ‘یہ سی پیک کا تصور انھوں نے (حکومت نے) تھوڑا سا چرالیا ہے، چلیں پنجاب کو تھوڑا سا زیادہ حصہ دے دیں لیکن انشاء اللہ ہم نے جو تصور دیا ہے وہ طویل المدت ہے اور سندھ میں بھی صنعتیں لگیں گی’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری گیم چینجر نہیں بلکہ خطے کو بدل کر رکھ دے گی۔