جے آئی ٹی رپورٹ میں کہیں بھی کرپشن کا لفظ استعمال نہیں ہوا، گورنر سندھ
کراچی: گورنر سندھ محمد زبیر عمر نے کہا ہے کہ نوازشریف کے لاکھوں حمایتی اور لاکھوں مخالفین ہیں ،جے آئی ٹی رپورٹ میں کہیں بھی کرپشن کا لفظ استعمال نہیں ہوا اور نہ ہی اختیارات کے ناجائز استعمال پر الزام ثابت ہوا ،نوازشریف 1981میں پہلی بار حکومت میں آئے جبکہ سوالات کی شروعات اس سے بہت پہلے سے ہوتی ہے ،مرحوم والد کے 45سال پرانے کاروبار کا کسی سے نہیں پوچھتے ،مجھے اپنے والد کے 1980کے کاروبار کی تفصیل معلوم نہیں۔ نجی ٹی وی چینل کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میاں نوازشریف 1981میں پہلی بار حکومت میں آئے جبکہ سوالات کی شروعات بہت پہلے سے ہوتی ہے ،دنیا کی تاریخ میں کہیں ایسے احتساب کی مثال نہیں ملتی جس میں مرحوم والد کے 45سال پرانے کاروبار کی تفصیل پوچھی گئی ہو،مجھے اپنے والد کے 1980کے کاروبار کی تفصیل معلوم نہیں ۔محمد زبیر نے کہا کہ قانون میں ہے یا نہیں ہوتا ہے ،ممکن ہے نہیں ہوتا ،ممکنہ کی بنیاد پر کسی کو سزا نہیں ملتی ،کمپنی کا منافع کسی کو دینے سے ملکیت تبدیل نہیں ہوتی ،وزیراعظم نے مستعفی نہیں ہونا ،جمہوریت میں اظہار رائے کا جمہوری طریقہ موجود ہے ،بینک بیلنس کا بینک سے پوچھا جائے گا یا ایف آئی اے سے پوچھا جائے گا؟ نظام کسی کی خواہش کے مطابق نہیں چلے گا ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی کوئی آف شور کمپنی نہیں ہے ، محمد نوازشریف تین بار وزیراعظم اور دو بار وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں ، ان پر جے آئی ٹی رپورٹ میں کسی قسم کی کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ثابت نہیں ہوا،پانامہ کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اور جے آئی ٹی بھی سپریم کورٹ نے ہی بنائی تھی ،میں کوئی بھی بات ٹھوس شواہد پر کرتا ہوں ،نوازشریف کے لاکھوں حمایتی ہوں گے اور لاکھوں مخالفین بھی ہوں گے۔