ٹیلی فون آپریٹر بھی تھا اور 90پر جھاڑو بھی دیا، کیا کچھ کرنا ہے میں نے سب پلان کر لیا : مصطفیٰ کمال
کراچی : سابق سٹی ناظم کراچی مصطفی کمال نے کہا ہےمیں صرف کراچی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لئے واپس آیا ہوں ، ملک کے مزید ٹکڑے کرنے اور اسے تقسیم کرنے نہیں آیا، ٹیلیفون آپریٹرتو کیا میں نائن زیرو میں جھاڑو لگایا کرتاتھا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ رابطہ کمیٹی کے ممبران کی پٹائی قائد ایم کیو ایم کے کہنے پر ہوئی۔ میں تو نائن زیرو میں جھاڑو بھی لگایا کرتا تھا اور آپریٹر کا کام بھی کرتا رہا مگر اس کے پیسے نہیں لیتا تھا۔ مصطفی کمال نے کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ قائد ایم کیو ایم اکثر نشے میں ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی تمام باتوں پر قائم ہوں ، ہر انسان کو ایک دن مر کر اللہ کے سامنے جانا ہے ۔ایم کیو ایم میں کا رکنوں کا مرنا کوئی مسئلہ ہی نہیں سمجھا جاتا ۔ انہوں نے کہا کہ سرفراز مرچنٹ قائد ایم کیو ایم کے قریبی دوست تھے ۔ طارق میر کی پریس کانفرنس کی بھی تردید نہیں کی گئی ۔ مجھے کسی قسم کی دھمکیوں کی فکر نہیں ہے مرنا ہو گا تو بم یا گولی نہیں بلکہ ڈینگی سے بھی مر جائیں گے۔مصطفی کمال نے کہا کہ الطاف حسین جو جلسوں میں آنے والی خواتین کو نازیبا تقریریں کرتے تھے وہ پہلے اپنی بہن اور بیوی کے سامنے بھی کیا کریں ۔انہوں نے کہا کہ میں ایم کیو ایم قیادت میں خود کسی سے رابطہ نہیں کروں گا، بلکہ جسے آنا ہے میری پارٹی میں خود ہی آ جائے ۔ اگر ایم کیو ایم والوں نے رابطہ کیا تو بات کروں گا ۔ مصطفی کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم کی قیادت اور سینئر ارکان نے کروڑوں اربوں روپے کی جائیدادیں بنائیں اور نچلے لیول کے کارکنان کے پاس کچھ بھی نہیں ہے ۔ پرویز مشرف کے اس نئی پارٹی میں شمولیت کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں ابھی اس معاملے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لوگوں کو بچانا ہے، میرے دماغ میں سب کچھ پلان ہے۔میں نے رابطہ کمیٹی کی پریس کانفرنس نہیں دیکھی ،لیکن پتہ ہے کہ وہی دقیا نوسی باتیں کی ہو نگی۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی سے نہیں ڈرتا،کس نے مائنس ہونا ہے یہ اللہ کو پتہ ہے۔ اللہ کا کرم ہے میں اس قابل ہوں کہ ان کی گھٹیا باتوں کا جواب دے سکوں۔ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کا خیال ہے کہ ان کو موت نہیں آنی انہوں نے کبھی نہیں مرنا۔ میرا کوئی ایجنڈا نہیں، مجھ سے اللہ کام لینا چاہتا ہے۔الطاف حسین نے کبھی قوم سے سچ نہیں بولا،اب قوم سے معافی کیوں مانگ رہے ہیں کچھ تو غلط کیا ہے۔