آئین کے تحت جس کو اختیار ہے وہ تعیناتی کرے گا
سکھر: ملک کو درپیش چینلنجز سے نمٹنے کیلئے مل بیٹھنے کی ضرورت ہے، ملک کے اداروں پر ہمیں اعتماد کرنا چاہیے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے لانگ مارچ میں کوئی راستہ بند نہیں ہوا تھا نہ گملا ٹوٹا، عمران خان کو تو عدالت نے اجازت دی، پھر بھی جلاؤ گھیراؤ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک عمران خان سیاست کا حصہ رہے گا، ویڈیو لیک جیسی گند آتی رہے گی۔
سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کو درپیش چینلنجز سے نمٹنے کیلئے مل بیٹھنے کی ضرورت ہے، ملک کے اداروں پر ہمیں اعتماد کرنا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب محمد بن سلمان پاکستان آ رہے تھے تو دھرنے کا اعلان کردیا، یہ کیا معاملات ہیں، لانگ مارچ کرکے کہتے ہیں اپنی مرضی کا آرمی چیف لائیں گے، آپ سیاسی قیادت کو بلیک میل کر رہے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ آئین کے تحت جس کو اختیار ہے وہ تعیناتی کرے، آرمی چیف جو بھی آئے گا، جن کا اختیار ہے وہ فیصلہ کریں گے، ملک میں ادارے، عدالتیں اور تفتیشی افسران موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وقت بتائے گا کہ کسی پارٹی کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر سکتے ہیں یا نہیں، توجہ دے رہے ہیں کہ عوام پر بجلی کے بل کا بوجھ کم کریں، اشارے بتا رہے ہیں معیشت کی بہتری کی طرف سفر شروع ہوگیا ہے، عوامی رابطہ مہم کیلئے خیبر پختونخوا، کشمیر اور بلوچستان بھی جا رہا ہوں۔