بجلی اور گیس کی عدم فراہمی پر کے باعث عوام سراپا احتجاج
کراچی: شہر کے مختلف علاقوں میں پانی ، بجلی اور گیس کی عدم فراہمی پر علاقہ مکین سراپا احتجاج بن گئے۔
ماڑی روڈ دعا ہوٹل کے قریب علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے احتجاج کرتے ہوئے سڑک کے دونوں ٹریک پر دھرنا دے کر ٹریفک معطل کر دیا جس کے باعث ماڑی پور روڈ پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگئے اور دونوں جانب گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق علاقہ مکین پانی ، بجلی اور گیس کی عدم فراہمی پر احتجاج کر رہے تھے جبکہ احتجاج کی اطلاع ملتے ہی ٹریفک اور علاقہ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور جو دستیاب متبادل راستے تھے وہاں سے گاڑیوں کو نکالنے کا عمل شروع کر دیا تاہم احتجاج کی وجہ سے ٹریفک کی روانی میں شدید خلل واقع ہوا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ گھروں میں نہ تو بجلی آرہی ہے اور نہ ہی گیس جبکہ رہی سہی کسر پانی کی عدم فراہمی نے بھی پوری کر دی ہے، گرمیوں کے ساتھ ساتھ اب سردیوں میں بھی بجلی کی بندش اور سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ گیس کی لوڈشیڈنگ پر شہری گیس سلنڈر خرید کر اس میں مہنگی ایل پی جی گیس خریدنے پر مجبور ہیں اور گیس سلنڈر کی خریداری میں بھی ناقص میٹریل کے گیس سلنڈرز کے پھٹنے کے بھی ممکنہ واقعات جنم لے رہے ہیں جس کے وجہ سے گھروں میں موجود مکینوں کی زندگی بھی داؤ پر لگی ہے۔
ماڑی پور روڈ کے دونوں ٹریک پر ایک گھنٹے تک جاری رہنے والے احتجاج نے ٹریفک کا نظام درہم برہم کر دیا جس کی وجہ سے مال بردار سمیت دیگر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، پولیس نے مظاہرین کو مذاکرات کے بعد پرامن طور پر منتشر کر کے ٹریفک بحال کرا دیا۔
لیاقت آباد کے علاقے غریب آباد کے قریب بھی سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ سے تنگ علاقہ مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹریفک معطل کر دیا۔
احتجاج کی وجہ سے لیاقت آباد اور غریب آباد سمیت ملحقہ علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
لیاری کے علاقے میراں ناکہ چوک پر بھی علاقہ مکینوں نے سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا جس کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور مظاہرین کو بات چیت کے بعد منتشر کر کے ٹریفک بحال کرا دیا۔
ماڑی پور روڈ پر احتجاجی مظاہرے کے حوالے سے ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ لیاری کے علاقوں میں بلوں کی عدم ادائیگی سے واجبات مجموعی طور پر 7 ارب 90 کروڑ تک پہنچ چکے ہیں، بجلی کی سپلائی بلوں کی بروقت ادائیگی کے بغیر ممکن نہیں ہے۔