شہر قائد باد و باراں کی زد میں، 3 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق
کراچی: شہر قائد میں موسلادھار بارش کے باعث چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے 3 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ متعدد علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا۔ کراچی میں وقفے وقفے سے تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔ متعدد علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا ہے جس کے باعث شہریوں کو دفاتر اور کام پر جانے میں شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ خراب موسم کے باعث کراچی سے شیڈول متعدد پروازیں بھی منسوخ ہوگئی ہیں اور اسکولوں کی چھٹی کا اعلان کردیا گیا۔ کراچی میں کے الیکٹرک اور بلدیہ عظمی کی جانب سے ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے جاسکے۔ بارشوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔ لیاری، نارتھ کراچی اور بلدیہ ٹاون میں 3 کمسن بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔ بلدیہ ٹاؤن میں محمد عظیم، لیاری میں جاوید احمد، اورنگی ٹاؤن میں نصیر اور پرانی سبزی منڈی میں یسین نامی شخص جاں بحق ہوئے۔ شدید بارشوں کے باعث ٹرینوں کی آمدورفت بھی متاثر ہوگئی ہے۔ کینٹ اسٹیشن پر پانی جمع ہوگیا جبکہ ٹرینوں کی روانگی میں تاخیر سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ بارش میں کے الیکٹرک کے 79 فیڈرز ٹرپ کر گئے ہیں جبکہ پی ایم ٹیز و کیبل خراب ہونے اور تاریں ٹوٹنے سے متعدد علاقوں کی بجلی بند ہوگئی ہے۔ ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق شہر میں آج ٹریفک بھی معمول سے بہت کم ہے اورنگی نالے کے اطراف انتہائی خراب صورتحال کا سامنا ہے جہاں 4 سے 5 فٹ پانی جمع ہوگیا ہے جس کے باعث علاقہ مکین گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ نیشنل ہائی وے، شارع فیصل، راشد منہاس روڈ، یونیورسٹی روڈ، شاہراہِ قائدین، ایم اے جناح روڈ سمیت تمام اہم شاہراہوں پر پانی جمع ہوگیا ہے جس کے باعث گاڑیاں بند ہوگئی ہیں۔ شہر میں انتظامیہ اور حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی۔ موسلا دھار بارش کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے اور شہری گھروں تک محدود ہوگئے ہیں، جب کہ دفاتر جانے والے بیشتر شہریوں نے آج چھٹی کرلی ہے۔ چیف میٹرولوجسٹ عبدالرشید نے بتایا کہ شہر میں سب سے ذیادہ بارش نارتھ کراچی میں 97 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔