کراچی میں شدید بارش کے بعد امدادی سرگرمیاں، جماعت اسلامی کے تحت مویشی منڈی میں کھانا تقسیم
کراچی: شہر قائد میں جاری سیلابی بارش سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد جماعت اسلامی کراچی کے کارکنوں اور رضاکاروں نے پانی میں پھنسے شہریوں کو فری ٹرانسپورٹ سروس کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جبکہ مویشی منڈی اور دیگر جگہوں پر شہریوں کو مفت کھانے کی سہولت دی گئی۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر و صدر الخدمت کراچی حافظ نعیم الرحمن کی ہدایت پر بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے، شہر بھر میں مختلف علاقوں میں الخدمت کی جانب سے ٹرانسپورٹ سروس چلائی گئی جس میں پانی میں پھنسے افراد کو مطلوبہ مقام تک پہچانے کا بندوبست کیا گیا، مویشی منڈی میں ہزاروں افراد میں کھانا تقسیم کیا گیا۔ لیاری، بہار کالونی، لیاقت آباد، ایف بی ایریا، اورنگی ٹاؤن اور دیگر متعدد علاقوں میں پانی میں پھنسے افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
دریں اثناء امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے حالیہ بارش کے بعد شہر کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور متعلقہ اداروں کی نااہلی و ناقص کارکردگی کی وجہ سے پورا شہر اس وقت تالاب کا منظر پیش کر رہا ہے، متعدد مقامات پر کرنٹ لگنے کے واقعات سامنے آئے ہیں، درجنوں شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں اور کئی مقامات پربارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا جس سے شہریوں کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بارش سے قبل بھی پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا جاتا رہا، باوجود اس کہ کوئی اقدامات کئے جاتے لیکن شہریوں کے لئے مثبت قدم نہیں اٹھایا گیا، حالیہ بارش نے نظام زندگی کو درہم برہم کردیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی و شہری حکومت کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کے علاوہ شہر کی صورتحال کے حوالے سے کوئی عملی اقدامات نہیں کئے جارہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر بھر میں ندی نالوں کی صفائی کے حوالے سے اب تک کوئی بہتر انتظامات نہیں ہیں جبکہ کے ایم سی اور متعلقہ اداروں کی نااہلی کے سبب ندی نالوں کا پانی سیوریج کے پانی میں شامل ہورہا ہے جو کہ شہریوں کے لئے مہلک بیماری کا باعث بن سکتا ہے، ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ بارش سے قبل ہی ندی نالوں کی صفائی کے نظام کو بہتر بنایا جاتا لیکن نالوں کی صفائی کا کوئی انتظامات نہیں کیا گیا۔ امیر جماعت اسلامی کراچی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت اور متعلقہ ادارے بیان بازی کے بجائے شہر کی موجودہ صورتحال پر توجہ دیں اور عوام کو ریلیف فراہم کریں۔