کراچی میں 47 پولیس اہلکار اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں: انکوائری رپورٹ
کراچی : سپریم کورٹ رجسٹری کراچی میں کراچی بدامنی کیس کے دوران ایس ایس پی عامر فاروق کی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ 47پولیس اہلکاراغوابرائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی بدامنی کیس کی سماعت چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی پینچ نے 20 ماہ بعد سپریم کورٹ رجسٹری کراچی میں کی ۔ دوران سماعت پولیس ، رینجرز اور ایس ایس پی عامر فاروق کی انکوائری رپورٹس پیش کی گئیں۔
عدالت کے روبرو پیش کی جانے والی ایس ایس پی عامر فاروق کی انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہر قائد میں 47 پولیس افسران اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہیں جبکہ اہلکاروں کا 16 رکنی گروہ بے گناہ افراد کی ’ شارٹ ٹرم کڈ نیپنگ‘ کرکے لواحقین سے لاکھوں روپے تاوان وصول کرتا ہے۔
گروہ میں سی ٹی ڈی کے سب انسپکٹرشکیل، شوکت اعوان، اے ایس آئی ،قلندربخش، شکیل، اللہ بخش سمیت 9 پولیس اہلکار اور 7 دیگر ملزمان شامل ہیں۔ انکوائری رپورٹ کے بعدکسی اہلکار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی بلکہ سی ٹی ڈی کے اہلکاروں کو سندھ پولیس میں بھیج دیا گیا۔