وفاق کو سندھ کو ترجیح دینا ہوگی، کراچی کی اسکیم کے پیسے رکھنا ہوں گے
کراچی: اگر سندھ کی اسکیم نہیں رکھی گئیں تو حکومت کے ساتھ نہیں چل سکتے
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسمبلی میں خطاب کے دوران کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی تقریر میں کہا 1750ارب روپے رکھے ہیں، سندھ کے ساتھ ناانصافی قبول نہیں سندھ حق ملنا چاہئے، اس طرح کام نہیں چل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل وزیر اعظم سے ملکر آیا ہوں 7 نئی اسکیمیں ڈالی گئی، وفاق سے 29 ارب روپے رکھے گئے، ہم نے کل کہا کہ سندھ کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے، آئندہ چند روز میں ہماری میٹنگ ہے ہاؤسنگ کی اسکیم میں ون تھرڈ ہم نے اور آپ نے ملکر کرنا ہے، اسکیم کیلئے انہوں نے 25 ارب رکھے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ترقیاتی سیکٹر میں ہم اس سال تین سوارب سے تجاوزکریں گے، کے فور منصوبے کیلئے 34 ارب رپے رکھے گئے تھے، میں نے مخالفت کی یہ منصوبہ مکمل نہیں ہو سکتا، اس منصوبے کیلئے دوبارہ کمیٹی بنائی گئی اور اس میں جو خرابی تھی اس کو درست کیا گیا۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بعد میں یہ اسکیم 80 ارب روپے کی بنی، جب پی ٹی ائی کا دور آیا اور میں نے وزیراعظم کو بریفنگ دی تو انہوں نےمخالفت کی، پی ٹی ئی کا بندہ تھا اس نے کہا یہ چور ہیں وزیراعظم نے کہا منصوبہ بند کر دو۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی ئی حکومت نے جب خود تحقیقات کے بعد 126ارب بجٹ رکھا، منصوبے کیلئے بجلی کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا، اس مرتبہ بھی 15 ارب رپے رکھے گئے ہیں، میں منصوبے پر رکھے گئے پیسوں پر خوش نہیں ہوں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم میچوئر پارٹی ہے پر اس مرتبہ میچوئر فیصلے نہیں کئے، اپنی کمزوریوں کاالزام ہم پرنہ لگائیں۔
نے کہا کہ ایم کیو ایم کو ہم ہاتھ جوڑ کر کہتے رہے الیکشن لڑ لو، استحکام صرف پیپلز پارٹی لائی ہے، صحت کے شعبے میں پانچ سال میں ہم نے 840ارب روپے خرچ کئے۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کل سردار شاہ نے خواجہ اظہار کو بھرپور جواب دیا، خواجہ اظہار کا دل دماغ ساتھ نہیں تھا، اس اسمبلی نے پاکستان بنایا اس اسمبلی نے ریسولیشن پیش کیا تو اپ اپنے گھر آئے۔