گالم گلوچ اور انتقام کی سیاست میری تربیت نہیں ، ن لیگ سہارا نہ ڈھونڈے اپنے بل بوتے پر سیاست کرے
مٹھی: پی ڈی ایم حکومت کا ساتھ دینا وقت کی ضرورت تھا، سیاسی مفادات سامنے رکھتے تو فیصلہ منفرد ہوتا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ ہم بے نظیر بھٹو کے خواب پورا کرنا چاہتے ہیں، پیپلزپارٹی نے تھرمیں کام کر کے دکھایا، ہم شہید ذوالفقار اور بی بی شہید کے وعدے نبھا رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمارے حوالے سے پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے، تھر میں کام کر کے پیپلزپارٹی کے خلاف پراپیگنڈے کا جواب دے دیا ہے، تھرکول منصوبہ ہماری کارکردگی کا ثبوت ہے، غربت، بےروزگاری کے مسائل سے انکار نہیں کرسکتے، تاہم تھر میں بچوں کی شرح اموات میں کمی آئی ہے، یہ اعداد شمار میرے نہیں بلکہ عالمی اداروں کے مطابق ہیں، پیپلز پارٹی نے یہاں ماں اور بچوں کیلئے پروگرام شروع کیا ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ تھر سمیت مختلف شہروں میں مزید کام کی ضرورت ہے، روٹی، کپڑا اور مکان کا وعدہ ہم نے پورا کرنا ہے، آئندہ حکومت بنی تو ترقی کے سفر کو آگے لے کر جائیں گے، تھر سے کراچی تک ریلوےلائن بنانی ہے، ریلوےلائن سےتھرکول کو مارکیٹ تک پہنچایا جائے گا، چاہتے ہیں کہ تھرکےعوام کا سفرآرام دے ہو۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آئندہ 5 سال بھی تھر میں ترقی کا سفرجاری رہے گا، الیکشن کے دوران تھر نہیں آؤں گا، عوام نے میرا نمائندہ بننا ہے اور تیرکو جتواناہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ہمارا مختلف معاملات پر وفاقی حکومت سے جھگڑا رہا، سیلاب متاثرین کی بحالی سمیت دیگر معاملات پر جھگڑا رہا، ہم تھرکول کی طرح دیگر منصوبے بھی پبلک پرائیوٹ سے چلانا چاہتے ہیں، نگران حکومت کو گزشتہ حکومت کی پالیسی کو جاری رکھنا ہوگا، نگران حکومت کو منصوبوں میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پورے ملک میں تعلیم کے حوالےسےتوجہ نہیں دی گئی لیکن ہم نے تھر میں بھی این ای ڈی یونیورسٹی پرکام شروع کر دیا ہے، مختلف اضلاع میں کالجز بنائے جائیں گے، ٹیچرز کی تربیت کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں، ہم نے کورونا اور اس کے بعد 2 بار سیلاب کی صورتحال کا سامنا کیا، ہمیں فنڈز قدرتی آفات سے نمٹنے میں خرچ کرنا پڑے جس کے باعث چند منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کوعوام کے دکھ درد کا احساس ہے، بی بی شہید اور آصف زرداری کی کابینہ کا پہلا ایجنڈا مہنگائی ہوتا تھا، چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت کےذریعےبہتری لائیں، پی ڈی ایم حکومت کا ساتھ دینا وقت کی ضرورت تھا، سیاسی مفادات سامنے رکھتے تو فیصلہ منفرد ہوتا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں عوام دوست حکومت چاہتے ہیں، گالم گلوچ اور انتقام کی سیاست میری تربیت نہیں، انتخابات کیلئے ہم کسی ادارے کی طرف نہیں دیکھ رہے، ہمارا کسی ادارے سے کوئی جھگڑانہیں، ہماری جماعت کو لیول پلیئنگ فیلڈ کبھی نہیں ملی، دہشت گردی کے دوران بےنظیربھٹو کو شہید کیا گیا، ان کی شہادت کے بعد بھی ہم الیکشن جیت گئے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج بھی ایک قسم کی فیلڈ سجائی جارہی ہے، پیپلز پارٹی ہر پچ پر کھیلنے کیلئے تیار ہے، امید ہے کہ ہم ہی جیتیں گے۔