کراچی کی تمام صنعتیں 4 دسمبر کو پہلی ہڑتال پر ایک روز کے لیے بند رہیں گی
گیس ٹیرف میں ہوشربا اضافے اور فرٹیلائزر سیکٹر کو کراس سبسڈی پر گیس کی فراہمی کیخلاف کراچی کے ساتوں صنعتی علاقوں کی نمائندہ انجمنوں نے بطور احتجاج 4 دسمبر کو ایک روزہ ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔
یہ اعلان سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری میں جمعرات ساتوں صنعتی علاقوں کی انجمنوں کے نمائندوں پر مشتمل مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا گیا ہے۔
کراچی انڈسٹریل الائنس کے کوآرڈینیٹر جاوید بلوانی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 4 دسمبر کو کراچی کی تمام صنعتیں پہلی ہڑتال پر ایک روز کے لیے بند رہیں گی، اگر حکومت نے پھر بھی گیس ٹیرف پر نظرثانی نہ کی تو مزید ہڑتالوں کا اعلان کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ فی الوقت صرف صنعت کار ہی گیس کی قیمت میں ہوشربا اضافے سے پریشان ہیں، ہڑتال کے فیصلے پر ایف پی سی سی آئی اور کراچی چیمبر آف کامرس کی مکمل حمایت بھی حاصل ہے، ایک روزہ ہڑتال کے باوجود حکومت نے صنعتی شعبے کو درپیش اس اہم مسلے پر توجہ نہ دی تو برآمدی صنعتیں بند کردیں گے کیونکہ گیس ٹیرف میں دگنا اضافے کرنے کے بعد صنعتوں کو نہیں چلایاجاسکتا ہے۔
جاوید بلوانی نے بتایا کہ احتجاجی ہڑتال میں سندھ اور بلوچستان کے صنعتکار بھی شامل ہوجائیں گے، سندھ اور بلوچستان کی صنعتی انجمنیں اپنی جنرل باڈی اجلاس میں جلد یہ فیصلہ کریں گی۔
انھوں نے کہا کہ نگران وزیرتوانائی نے پاکستان ہوزری مینوفیکچرز ایسویس ایشن کو صرف کال کرکے ملنے کا کہا ہے، موجودہ حالات میں مہنگی لاگت سے صنعتی پہیہ نہیں چلایا جاسکتا ہے، صنعتوں کی بندش سے بے روزگاری بھی بڑھ رہی ہے جبکہ متعدد صنعتوں نے کم پیداواری سرگرمیوں کے باعث ورکرز کو بھی نکالنا شروع کردیا ہے۔