ایم کیو ایم کا حلقہ بندیاں مسترد کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کرنیکا اعلان
کراچی: 13حلقوں پر اعتراضات داخل کرائے لیکن صوبائی کمشنر اعجاز چوہان کے بیان کے بعد شک وشہبات پیدا ہوگئے ہیں
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالدمقبول صدیقی نے کہاکہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کے فیصلے کومسترد کرتے ہیں، ان فیصلوں کے خلاف عدالت سے رجوع کر یں گے۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ الیکشن کمیشن میں سیاسی کارکنان بھرتی کیے ہو ئے ہیں، عوام مایوسی کی انتہا پر تھے کہ وہ ووٹ کسی کو بھی دیں، مگر مینڈیٹ کے بجائے پالیسی اصل فیصلہ کیا کرتی تھی۔
ہماری آپ سے بار بار ملاقات انتخابی کے بجائے نظریاتی و تنظیمی ہے، آج ہمیں پھر یہ محسوس ہورہا ہے کہ حلقہ بندیوں میں پھر جانبدارانہ کردار ادا کیا جارہا ہے،الیکشن کمیشن کی ذمہ داری صاف شفاف الیکشن کروانا ہے،اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری پری اور پوسٹ پول دھاندلی کو روکنا ہے، اگر الیکشن کمیشن کا ادارہ ہی زبان و علاقے کی بنیاد پر زیادتیوں کا مرتکب ہوگا تو صاف و شفاف الیکشن کیسے ہونگے؟
ہم چیف الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ ان تمام زیادتیوں کو دیکھیں، سندھ کی نگران حکومت بھی جانبدارانہ کردار ادا کر رہی ہے، انتخابات سے پہلے تمام حلقہ بندیوں کو درست کیا جانا ضروری ہے، ہم اس حوالے سے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
ہم نے جلسوں کے ذریعہ اپنے ووٹرز دکھانے شروع کر دیے ہیں، سینیئر ڈپٹی کنوینر مصطفی کمال نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ 13 حلقوں پر اعتراضات داخل کرایا تھا، جس پر ہمیں اعتماد حاصل تھا لیکن اعجاز چوہان صوبائی کمشنر کے بیان کے بعد شک وشہبات پیدا ہوگئے ہیں، اعجاز چوہان پاکستان پیپلز پارٹی کاسر گرم کارکن ہے۔
اندرون سندھ میں مردم شماری میں دھاندلی کردی گئی ہے، الیکشن دھاندلی شدہ ہونے جارہے ہیں، نام نہاد لوگ چاہ رہے ہیں کہ ہم الیکشن میں حصہ نہ لیں لیکن ہم کسی بھی صورت میں الیکشن کا بائیکاٹ یا الیکشن سے دستبردار نہیں ہونگے ۔