سندھ پبلک سروس کے سال 2020 کے امتحان میں جعلسازی ثابت ہونے پر دو افسران نوکری سے برطرف
کراچی: سندھ پبلک سروس کے سال 2020 کے امتحان میں جعلسازی ثابت ہونے پر سندھ حکومت کے دو افسران کو نوکری سے فارغ کردیا گیا۔
سندھ پبلک سروس کے سال 2020 کے امتحان میں جعلسازی ثابت ہونے پر سندھ حکومت کے افسران ہادی بخش کلہوڑو اور مشتاق اجن کو نوکری سے فارغ کردیا گیا۔ چیف سیکریٹری سندھ نے وزیر اعلی کی اجازت سے دونوں افسران کی نوکریوں سے برطرفی کا آرڈر جاری کردیا۔
آرڈر کے مطابق کنٹرولر اور ڈپٹی کنٹرولر نے میرٹ پر آنے والوں کے بجائے من پسند امیدواروں کو کامیاب کرایا، سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کے بعد کروائی گئی انکوائری کمیٹی میں دونوں افسران پر جرم ثابت ہونے پرسندھ حکومت نے ھادی بخش کلھوڑو اور مشتاق اجن کو نوکریوں سے فارغ کردیا۔
سال 2020 کے کمیشن امتحان میں اہل امیدواروں کے بجائے لین دین کے ذریعے امیدوارو پاس کیے گئے، سندھ حکومت کے گریڈ 21 کے دو افسران کی تفتیشی ٹیم نے افسران کو ملوث قرار دیکر سزا تجویز کی ہے۔
اتھارٹی کی طرف سے یہ بھی نتیجہ اخذ کیا گیا کہ ھادی بخش کلھوڑو CCE-2020 کے تحریری نتائج میں ہیرا پھیری میں ملوث تھا اور اس طرح جان بوجھ کر پبلک سیکٹر کی بھرتی کے عمل کو خراب کر رہا تھا۔سندھ حکومت کے افسر شوکت اجن کو بھی فائنل شوکاز نوٹس کے بعد ذاتی سماعت کا موقع دیا گیا جس میں بھی وہ اپنے آپ کو بے قصور ثابت نہیں کر سکے، جس کو اتھارٹیز نے مد نظر رکھتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ وہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے سال 2020 کے امتحانات کی کرپشن میں ملوث تھے اور انہوں نے پبلک سیکٹر کی بھرتیوں کے عمل کو خراب کیا، وزیر اعلی سندھ کی منظوری کے بعد شوکت اجن نوکری سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا۔