ہمارے پاس آئینی نسخہ تیار ہے جس میں تمام مسائل کا حل ہے: ایم کیو ایم
کراچی: ایم کیو ایم نے عام انتخابات 2024 کے لئے اپنے منشور کا اعلان کردیا۔
ایم کیوایم پاکستان کے کنوینرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ عوام کو جمہوریت کے ثمرات پہنچانے کا نسخہ لے کر آئے ہیں، آج پاکستان ایک کثیرالجہتی بحران کا شکار ہے، غیر معمولی صورتحال غیرمعمولی اقدامات کی متقاضی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات انتہائی کشیدہ اور بداعتمادی کی صورتحال میں ہورہےہیں، لیکن ہمارے پاس آئینی نسخہ تیار ہے جس میں تمام مسائل کا حل ہے، منشور کو بنانے کیلئے کئی ہفتوں تک محنت کی، منشور میں مسائل کی نشاندہی اور ان کا حل ہے۔
کنوینرخالد مقبول کا کہنا تھا کہ بلدیاتی حکومت کو وفاقی اور صوبائی حکومت کی طرح آئینی تحفظ ملے، بلدیاتی حکومت کو اختیار کیلئے صوبائی،وفاقی حکومت سے نہ کہنا پڑے، اور جب تک بلدیاتی الیکشن نہ ہوں تب تک عام انتخابات بھی نہ ہوں۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ جب آمریت آتی ہےتو کسی نہ کسی شکل میں بنیادی جمہوریت آتی ہے، ملک اس وقت مضبوط ہوگاجب عام پاکستانی مضبوط ہوگا، 50 سال میں آئین نےعوام کے حقوق کا تحفظ نہیں کیا، اس آئین میں کچھ بنیادی ترامیم کی ضرورت ہے، ہم نےآئین میں 3 آئینی ترامیم تجویز کی ہیں۔
ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اپنے منشور کے تحت اختیارات وزیراعلیٰ ہاؤس سے نکال کرعوام کی دہلیز پر دینا چاہتے ہیں، 44 فیصد وفاق اور 56 فیصد فنڈز صوبوں کو مل رہے ہیں، اور صوبوں کو ملنے والے فنڈز کہاں جا رہے ہیں، صوبائی حکومتوں نے لوگوں کو کچھ نہیں دیا۔
مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے منشور میں آئینی ترامیم بھی شامل کی ہیں، سندھ کے وزیر اعلیٰ کو ہزاروں ارب روپے وفاق سے ملے، لیکن کوئی اس رقم کا حساب دینے کو تیار نہیں۔
مصطفی کمال نے ”اختیار سب کیلئے“ کے نام سے ایم کیوایم پاکستان کا منشور پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارامنشور ووٹ دینے والے اور نہ دینے والوں کیلئے بھی ہے۔