عمران خان نے نواز شریف کے بعد زرداری کی وکٹ گرانے کا اعلان کرکے سندھ کی سیاست میں ہلچل مچا دی
سیہون شریف: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپشن اور زرداری ایک ہی نام ہیں لیکن ہم نے مل کر اس کرپٹ مافیا کا مقابلہ کرنا ہے جبکہ نوازشریف کی وکٹ گرگئی اب زرداری کی باری ہے۔سیہون میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں غربت کی وجہ کرپشن ہے اور اقتدار میں آکر قوم کا پیسہ لوٹنے کو کرپشن کہتے ہیں جب کہ کرپشن اورزرداری ایک ہی نام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو بار بار ایک چیز سمجھا رہا تھا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے جب کہ کرپشن کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان سندھ کا ہوا اور جتنی غربت اندرون سندھ میں دیکھی ملک کے کسی خطے میں نہیں دیکھی۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 2008 میں جب پرویز مشرف کا دورختم ہوا تو ہر پاکستانی پر35ہزار روپے قرضہ تھا لیکن 9 سال میں نواز شریف اور زرداری نے ملک کو مقروض کیا، آج پر ہر پاکستانی پر ایک لاکھ 20ہزار کا قرضہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب کے مطابق ایک دن میں 12ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے، کرپشن کی وجہ سے ہرچیز پرٹیکس لگایا جاتا ہے، اگر یہ کرپشن روک لیں تو ملک کو قرضہ نہ لینا پڑے گا اور ایف بی آر اور نیب کو جس دن ٹھیک کر لیا ملک چلانے کے لیے ہمارے پاس پیسہ ہوگا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ روٹی، کپڑا، مکان اور ایشین ٹائیگر کے نام پر ہمیں دھوکا دیا گیا لیکن اب ہم نے مل کر اس کرپٹ مافیا کا مقابلہ کرنا ہے، نوازشریف کی وکٹ تو گرگئی اور اب زرداری کی باری ہے جب کہ کرپٹ کہنے پر زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور نے مجھ پر ایک ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف نے آصف زرداری سے متعلق عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ عام کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عزیر بلوچ نے خود کہا کہ زرداری کے کہنے پر لوگوں کو قتل کیا، کراچی میں بلاول ہاوس کے اطراف لوگوں کو ڈرا کر زرداری کے لیے سستے داموں زمینیں خریدیں اور ہر ماہ ایک کروڑ روپے بھتہ فریال تالپور کو دیتا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پہلی بار حکومت ملی اور وہ آج سب سے پر امن صوبہ ہے، سرکاری اسکولز میں آج 100فیصد اساتذہ ہیں، سرکاری اسپتالوں کو ٹھیک کیا، پچھلے 4 سال میں 50 فیصدغربت کم ہوئی اور کسی کو سفارش پر بھرتی نہیں کیا جب کہ سندھ کے لوگوں سے میرا وعدہ ہے کہ ہر کمزور طبقے کے ساتھ میں کھڑا ہوں گا، سندھ پولیس کو بھی ٹھیک کرکے دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ
خیبرپختونخوا میں کسی سیاسی مخالف پر ایف آئی آر درج نہیں لیکن پنجاب نے مجھے اشتہاری بنوایا ہوا ہے اور سندھ میں بھی ہمارے لوگوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آر درج ہیں جب کہ بلاول بھٹو زرداری نے کے پی میں جلسہ کیا مگر ہمیں سندھ میں جلسہ کرنے سے روکا جاتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ آج نوازشریف کی جگہ شہبازشریف کو لانے کی باتیں ہورہی ہیں لیکن ان کا نام بھی حدیبیہ پیپرملز کیس میں شامل ہے اور سپریم کورٹ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس کھولنے کا حکم دیا تھا جو اب تک نہیں کھولا گیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کیس کھولا جائے اور اب کسی بھی کرپٹ سیاستدان کو این آر او دینے کے لیے تیار نہیں کیوں کہ اس نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا جب کہ اب قوم احتساب چاہتی ہے چاہے وہ زرداری ہو یا شہباز شریف، سب کا احتساب ہونا چاہیے۔