سندھ

رینجرز کی تھانے قائم کرنے کی درخواست مسترد

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے سندھ رینجرز کی جانب سے پراسیکیوشن اور تھانے قائم کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

یاد رہے کہ رینجرز نے ایک رپورٹ کے ذریعے عدالت سے درخواست کی تھی کہ انہیں علیحدہ پولیس اسٹیشن قائم کرنے کے علاوہ ایف آئی ار کے اندراج، تفتیش اور مقدمات کی چارج شیٹ جمع کرانے کے اختیارات دیئے جائیں۔

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے مذکورہ کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے رینجرز کی تھانے قائم کرنے، ایف آئی آر درج کرنے اور چالان پیش کرنے کے اختیارات کے لیے رینجرز کی درخواست نمٹادی اور قرار دیا کہ قوانین میں ترمیم اسمبلیوں کا کام ہے اور عدالت اس بارے میں کوئی حکم جاری نہیں کرسکتی۔

یاد رہے کہ مذکورہ کیس کی گذشتہ سماعت کے دوران سندھ حکومت نے رینجرز کے علیحدہ پولیس اسٹیشنز کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ اس تجویز سے متوازی نظام قائم کرنے کا تاثر ملے گا۔

جس پر عدالت نے ریماکس دیئے کہ انتظامی نوعیت کا معاملہ ہونے کی وجہ سے وہ کوئی حکم دینے سےگریز کر رہے ہیں

عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سمیت دوسرے سٹیک ہولڈرز کو حکم دیا تھا کہ وہ رینجرز اختیار ات میں توسیع اور رینجرز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے ملزمان کے خلاف تفتیش اور مقدمات چلانے کے لیے علیحدہ پولیس اسٹیشنز قائم کرنے کے مطالبات پر خود فیصلہ کریں۔

دوسری جانب سماعت کے دوران پولیس نے بلائنڈ کیسز کی رپورٹ بھی پیش کی اور بتایا کہ 408 کیسز میں سے 158 کو دوبارہ شروع کیا گیا اور 67 کیسز کے ملزمان بھی گرفتار کرلیے گئے.

جس پر عدالت نے پولیس کو شاباش دی اور کام جاری رکھنے کا حکم دیا.

یاد رہے کہ 2011 میں سپریم کورٹ نے کراچی میں امن وامان کی خراب صورتحال پر از خود نوٹس لیا تھا.

اس کیس کی سماعت 20 ماہ بعد ہوئی ہے کیونکہ ستمبر 2013 میں شروع کیے گئے پولیس و رینجرز کے مشترکہ آپریشن کی وجہ سے دو سال میں شہر کی امن و امان کی صورت میں کافی بہتری دیکھی جارہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close