سندھ پبلک سروس کمیشن کا میرٹ ٹیسٹ پرچے آؤٹ ہونے کے سبب ملتوی
کراچی سمیت سندھ بھر میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے ہونے والے میرٹ ٹیسٹ پرچے آؤٹ ہونے کے سبب ملتوی کردیے
میٹرک، انٹربورڈ اور ایم ڈی کیٹ کے بعد اب کمیشن جیسے اہم امتحان کے بھی پرچے آؤٹ ہونا شروع ہوگئے۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے ہونے والے میرٹ ٹیسٹ پرچے آؤٹ ہونے کے سبب ملتوی کردیے گئ، جس پر طلبہ نے احتجاج کیا جبکہ اساتذہ نے کسی بھی خدشے کے پیش نظر سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
سندھ پبلک سروس کمیشن کے مطابق 27 اور 28 فروری والے پرچے معمول کے مطابق ہونگے جبکہ ملتوی ہونے والے پرچے اپریل میں ہونگے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں جامعہ این ای ڈی میں سندھ پبلک سروس کمیشن کا محکمہ تعلیم کی بی پی ایس 16 سیکنڈری اسکول ٹیچر کی پوسٹ کیلٸے میرٹ ٹیسٹ منعقد کیا گیا جو پرچہ آؤٹ ہونے کے سبب دوران امتحان ہی ملتوی کردیا گیا۔
انتظامی عملے نے امتحان ملتوی کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد کمرہ امتحان میں امیدواروں سے پرچے واپس لینا شروع کیے تو امیدوار مشتعل ہوئے اور انہوں نے پرچے پھاڑ کر کرسیاں پھینکیں جبکہ یونیورسٹی روڈ پر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔
امیدواروں کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ ٹیسٹ کے وقت سے قبل پرچہ آؤٹ ہوا ہے، جب امتحان شروع ہوا تو یہ وہی پرچہ تھا جو پہلے سے سامنے آیا، یہ سب کر کے میرٹ کے سسٹم کو تباہ کیا جارہا ہے، سندھ میں تعلیمی نظام خراب ہوتا جارہا ہے جو کہ تشویش ناک ہے۔
احتجاجی مظاہرے کے دوران انتظامیہ اور امیدواروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جبکہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے عملے نے موقع سے نکلنے میں ہی عافیت جانی۔
کالج کے اساتذہ نے کہا سندھ پبلک سروس کمیشن کی ہدایت کے مطابق جامعہ کے گراؤنڈ میں میرٹ ٹیسٹ منعقد کیا گیا تھا، ہم نے پرچے واپس لیے جس کے بعد امیدواروں نے حملہ کرنا شروع کیا۔ مرکزی صدر سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسیشن منور عباس نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا میری ڈیوٹی لگائی گئی تھی، پرچے لینے کے بعد بدانتظامی عروج پر پہنچ گئی کالج کی خواتین اساتذہ کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اساتذہ کیلئے کو کوئی تحفظ فراہم نہیں کیا گیا اگر اس طرح بد نظمی ہوتی رہی تو ہم سندھ پبلک سروس کمیشن کے آنے والے ٹیسٹ نہیں لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 28 فروری تک ہونے والے ٹیسٹ کیلئے سیکورٹی فراہم نہ کی گئی تو ہم ایس پی ایس سی کے ٹیسٹ سے لاتعلقی کا اعلان کریں گے۔
اس معاملے پر سندھ پبلک سروس کمیشن نے بیان جاری کردیا ہے اور امتحان ملتوی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 27 اور 28 فروری کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔
سندھ پبلک سروس کمیشن ناظم امتحانات عبدل حفیظ نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا 26فروری تک سندھ پبلک سروس کمیشن کے سیکنڈری اسکول ٹیچرز کے پرچے منسوخ کردیے گئے ہیں جبکہ 27 اور 28 فروری کے اسسٹنٹ اور ہیڈ ماسٹرز کے پرچے معمول کے مطابق ہونگے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ پیپر لیک ہونے کی اطلاع ملی، جس پر چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن نے معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے، امتحان میں شفافیت رکھنے کیلئے 26 فروری تک پرچے ملتوی کردے گئے ہیں ملتوی کیے جانے والے ٹیسٹ پیپر اپریل میں ہونگے ٹیسٹ ملتوی کرنے پر امیدواروں کی جانب سے جاری احتجاج اب ختم کردیا گیا ہے۔
اس حوالے سے 16 گریڈ کی آسامی کیلئے ٹیسٹ دینے والے امیدوار نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا اگر پرچہ آؤٹ ہوگیا تھا تو پہلے سے آگاہ کر دینا چاہیے تھا ہزاروں روپے کا کرایہ کر کے کراچی ٹیسٹ دینے آئے تھے اب واپس جارہے تھے نئی تاریخ کا بھی اعلان تاحال نہیں کیا گیا ہے دوبارہ ٹیسٹ دینے کیلئے آنا پڑے گا میرٹ خراب ہوتا جارہا ہے۔
سندھ پبلک سروس کمیشن کراچی کے ترجمان نےایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا اس میرٹ ٹیسٹ کا انعقاد سندھ بھر میں کیا گیا تھا کراچی حیدرآباد سکھر اور لاڑکانہ میں بھی پرچے منسوخ کیے گئے ۔ ترجمان نے بتایا کہ ملتوی کیے جانے والے ٹیسٹ پیپر اپریل میں ہونگے ٹیسٹ ملتوی کرنے پر امیدواروں کی جانب سے جاری احتجاج اب ختم کردیا گیا ہے۔
سندھ پبلک سروس کمیشن کراچی کے ترجمان نےایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا اس میرٹ ٹیسٹ کا انعقاد سندھ بھر میں کیا گیا تھا کراچی حیدرآباد سکھر اور لاڑکانہ میں بھی پرچے منسوخ کیے گئے ۔
اس حوالے سے 16 گریڈ کی آسامی کیلئے ٹیسٹ دینے والے امیدوار نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا اگر پرچہ آؤٹ ہوگیا تھا تو پہلے سے آگاہ کر دینا چاہیے تھا، ہزاروں روپے کا کرایہ کر کے کراچی ٹیسٹ دینے آئے تھے اب واپس جارہے تھے نئی تاریخ کا بھی اعلان تاحال نہیں کیا گیا ہے دوبارہ ٹیسٹ دینے کیلئے آنا پڑے گا میرٹ خراب ہوتا جارہا ہے۔
سندھ پبلک سروس کمیشن میں 16 گریڈ کی پوسٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے کے بعد سیکرٹری ایس پی ایس سی نے 8 افسران و ملازمین کو معطل کردیا۔ معطل ہونے والوں میں اسسٹنٹ کنٹرولر، دو کمپیوٹر آپریٹر، ایک قاصد اور 4 نائب قاصد شامل ہیں، معطلی کے دوران مذکورہ افراد ہیڈکوارٹر نہیں چھوڑ سکیں گے۔
سیکریٹری سندھ پبلک سروس کمیشن کے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق اسسٹنٹ کنٹرولر امتحان زینل عالم، سینئر کمپیوٹر آپریٹر سجاد احمد چاولی، سینئر کمپیوٹر آپریٹر، احسن ظہیر ابڑو، نائب قاصد خان محمد شاہ، نائب قاصد اکبر علی ڈاہری، نائب قاصد سید شاہ زیب جعفری،نائب قاصد شاہ زیب ابڑو، نائب قاصد عزیز احمد کے نام شامل ہیں۔
حکم نامے کے مطابق اپنی معطلی کی مدت کے دوران وہ قواعد کے مطابق اپنی تنخواہ اور الاؤنس حاصل کریں گے اور ہیڈ کوارٹر نہیں چھوڑیں گے۔